بی ایچ یو ذرائع نے منگل کو بتایا کہ ’نیو انجینئرنگ گرلس ہاسٹل‘ کی طالبات نے یونیورسٹی احاطے میں تیاگ راج کالونی میں واقع ڈائرکٹر پروفیسر پی کے جین کی رہائش کا پیر کی رات دو گھنٹوں تک گھیراؤ کیا۔
کھانے کے روز بروز گرتے میعار کے سلسلے میں احتجاج کررہی طالبات کا الزام ہے کہ شکایت کے باوجود ہاسٹل میں پروسے جارہے کھانے کے میعار میں کوئی بہتری نہیں کی جارہی ہے۔
پینے کے پانی کے لئے’واٹر پیوری فائر‘ مشین نہیں ہے۔ خراب کھانا کھانے اور پانی پینے کی وجہ سے اکثر طالبات کی طبیعت خراب ہوجاتی ہے۔
کئی طالبات کو ڈائریا کی بیماری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ متعدد طالبات اسپتال جانے کو مجبور ہیں۔ ہاسٹل میں عدم سہولیات کی وجہ سے طالبات کے صحت کے ساتھ ساتھ ان کی پڑھائی بھی بری طرح سے متأثر ہو رہی ہے۔
دھرنے میں شامل طالبات نے یہ بھی الزام لگایا کہ خراب کھانے کے ساتھ ساتھ ہاسٹل میں انٹر نیٹ کی سہولت بھی کافی خستہ حال ہے۔
انٹرنیٹ کی سست رفتاری بھی ان کے تعلیم پر اثر انداز ہوتی ہے۔ لیکن متعلقہ افسران سے شکایت کے باوجود اس کا کوئی اثر ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
انہوں دعوی کیا کہ ہاسٹل وارڈن سے لے کر ’ڈین آف اسٹوڈنٹ‘ سے اس ضمن میں تحریری شکایت کی گئی ہے لیکن ابھی تک کوئی بہتری نظر نہیں آئی ہے۔
ادارے میں عدم سہولیات کے سلسلے میں احتجاج کررہی طالبات نے دھمکی دی ہے کہ اگر نظام میں تبدیلی نہیں کی گئی تو وہ اپنے احتجاج کو مزید تیز کرسکتی ہیں۔
وہیں مصدقہ ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے ڈائرکٹر پروفیسر جین نے طالبات کے نمائندوں سے ملاقات کر کے ان کی شکایات سنی اور تمام خامیوں کو جلد زا جلد دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے معاملے کی سنگینی کا نوٹس لیتے ہوئے رات میں ہی ایک جانچ کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کردیا ہے۔ یہ کمیٹی ہاسٹل کے مسائل دور و عدم سہولیات کو دور کرنے کے لئے تجویز پیش کرے گی۔