ETV Bharat / state

پب جی گیم سے بچوں کا مستقبل خطرے میں

پب جی گیم اس وقت کا بچوں کا مقبول ترین گیم بن گیا ہے جبکہ اسےکھیلنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہے، لیکن والدین کو اس بات کی فکر ہے کہ ان کے بچے اس گیم کی وجہ سے پڑھائی پر کم توجہ دے رہے ہیں۔

author img

By

Published : Jul 16, 2019, 9:50 PM IST

پب جی

پلیئرس ان نان بیٹل گراؤنڈ یعنی پب جی گیم تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور تقریباً ہر دوسرے شخص کے موبائیل میں یہ گیم موجود ہے جن میں کم عمر بچے بھی شامل ہیں۔

پب جی گیم سے بچوں کا مستقبل خطرے میں، ویڈیو

موسم گرما کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد بھی بچے پڑھائی میں کم اور پب جی گیم پر زیادہ وقت صرف کر رہے ہیں۔

اس بارے میں جب ای ٹی بھارت کے نمائندے نے چند خواتین سے باتیں کی تو انہوں نے فکر انگیز جملوں میں بتایا کہ اس گیم کی وجہ سے بچے پرھائی پر توجہ نہیں دے رہے ہیں، نا اسکول کے کام کرہے ہیں اور نا ہی کوئی دوسری بات کرتے ہیں ہر وقت پب جی گیم کے بارے میں باتیں کرتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس گیم پر پابندی لگائے ورنہ بچوں کا مستقبل خراب ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ اس گیم کی وجہ سے ملک میں کئی بچوں نے خودکشی بھی کی ہے لیکن اس گیم کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

پلیئرس ان نان بیٹل گراؤنڈ یعنی پب جی گیم تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور تقریباً ہر دوسرے شخص کے موبائیل میں یہ گیم موجود ہے جن میں کم عمر بچے بھی شامل ہیں۔

پب جی گیم سے بچوں کا مستقبل خطرے میں، ویڈیو

موسم گرما کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد بھی بچے پڑھائی میں کم اور پب جی گیم پر زیادہ وقت صرف کر رہے ہیں۔

اس بارے میں جب ای ٹی بھارت کے نمائندے نے چند خواتین سے باتیں کی تو انہوں نے فکر انگیز جملوں میں بتایا کہ اس گیم کی وجہ سے بچے پرھائی پر توجہ نہیں دے رہے ہیں، نا اسکول کے کام کرہے ہیں اور نا ہی کوئی دوسری بات کرتے ہیں ہر وقت پب جی گیم کے بارے میں باتیں کرتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس گیم پر پابندی لگائے ورنہ بچوں کا مستقبل خراب ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ اس گیم کی وجہ سے ملک میں کئی بچوں نے خودکشی بھی کی ہے لیکن اس گیم کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

Intro:


Body:"پب جی" گیم سے مائیں پریشان۔ حکومت سے پابندی کا مطالبہ

"پلیئرس ان نون بیٹل گراؤنڈ" یعنی "پب جی"گیم اس وقت کا بچوں کا مقبول ترین گیم ہے جس کو کھیلنے والے دنیا میں کروڑوں کی تعداد میں لوگ موجود ہیں ۔ یہ گیم ایسا ہے کہ ایک بار اگر کسی کو اس کی لت لگ جائے تو پیچھا چھڑانا مشکل ہے۔ گرمی کی چھٹیاں ختم ہو چکی ہیں، اسکول کھل گئے ہیں لیکن مائیں اپنے بچوں کی عادتوں کی وجہ سے پریشان ہیں۔ جب کچھ مائوں سے اس سلسلے میں گفتگو کی گئی تو انھوں نے کہا کہ پب جی ایسا گیم ہے جس کی وجہ سے بچوں کا تعلیم کا بہت نقصان ہو رہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ حکومت اس گیم پر پابندی لگائے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو تعلیم کی کوئی فکر نہیں رہتی ہوم ورک، اسکول ورک وغیرہ کیا کرنا ہے اس کی پرواہ نہیں ہوتی، مائیں ان کو سمجھا سمجھا کر پریشان ہیں لیکن یہ گیم ان کی زندگی برباد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ ہر ممکن کوشش کرتے ہیں لیکن بچوں کے ذہن میں اس گیم کی باتیں چلتی رہتی ہیں ۔ وہ ہر وقت اسی کی باتیں کرتے رہتے ہیں کہ کس کا کتنا پوائنٹ بنا۔ کس نے کس کو مارا۔ کس کے پاس کونسی رائفل ہے۔ کس کے پاس کونسا بم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کئی بچوں نے اس کی وجہ سے خودکشی بھی کر لی ہے لیکن حکومت نے اس کی طرف کوئی خاص توجہ نہیں دی۔ انھوں نے پھر مطالبہ کیا کہ حکومت اس گیم پر پابندی عاید کرے۔



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.