اترپردیش کے بارہ بنکی شہر کے اوبری میں واقع سینک پبلک اسکول میں 7 جون کو امتحان کے دوران طالب علم کی ہوئی موت کے معاملے میں ضلع اقلیتی کانگریس نے پرائیویٹ اسکول انتظامیہ کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ Students Death Case
اقلیتی کانگریس کا الزام ہے کہ اسکول میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے طالب علم کی جان گئی ہے۔ اس لئے اس کی موت کا ذمہ دار اسکول انتظامیہ ہے۔ اقلیتی کانگریس نے مہلوک کے اہل خانہ کو معاوضہ اور انتظامیہ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح ہو کہ 7 جون کو بھتری پیر بٹاون کا رہنے والا پردمن یادو سینک پبلک اسکول میں سی بی ایس سی کے بورڈ امتحان دے رہا تھا۔ وہ بابا گرکل ایکیڈمی کا طالب علم تھا اور سینٹر سینک پبلک اسکول آیا تھا۔ امتحان کے دوران اس کی طبیعت بگڑی اور وہ بےہوش ہو گیا۔ اسکول میں بنیادی علاج نہ ملنے کی وجہ سے اسے ایمبولینس سے اسپتال بھیجا گیا۔ لیکن اس کی راستے میں موت ہو گئی۔
مینارٹی کانگریس کا الزام ہے کہ اسکول انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے اس کی جان گئی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکول میں بنیادی علاج کی کمی تو تھی ہی ساتھ ہی نیچے کی دو منزل خالی ہونے کے باوجود تیسری منزل پر امتحان کیوں لیا جا رہا تھا جبکہ وہاں شدید گرمی تھی۔