ETV Bharat / state

Prof Tariq Mansoor Resignation وائس چانسلر طارق منصور کے استعفی سے طلباء میں خوشی کی لہر

عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ علی گڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) وائس چانسلر کے استعفی کے بعد یونیورسٹی طلباء میں خوشی کی لہر ہے، ایسا لگتا ہے کہ طلباء یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے خوش نہیں تھے۔ Prof Tariq Mansoor Resignation

author img

By

Published : Apr 4, 2023, 9:48 PM IST

student-calibrate-tariq-mansoor-resigns-as-amu-vc
وائس چانسلر طارق منصور کے استعفی سے طلباء میں خوشی کی لہر
ویڈیو

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) طلباء کا کہنا ہے وائس چانسلر کے استعفی سے ہمیں خوشی ہے، لیکن غم کا ماحول اس لیے ہے کہ ایم ایل سی کا عہدہ وائس چانسلر کے شایان شاں نہیں ہے۔ اے ایم یو کے طالب علم حیدر علی نے وائس چانسلر کو ایم ایل سی بنائے جانے پر ریاست اترپردیش کے وزیر اعلی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا انہوں وائس چانسلر کو اس کی اوقات بتادی ہے۔ حیدر علی نے مزید کہاکہ وائس چانسلر بی جے پی کا دامن پکڑ کر چلے تھے جن کے خواب بڑے تھے ان کو لگتا تھا حکومت ان کو کسی بڑے عہدے سے نوازے گی، لیکن جو لوگ غلامی میں مبتلا ہو جاتے ہیں وہ لوگ اپنی حیثیت بھول جاتے ہیں اسی لیے وائس چانسلر کو ایم ایل سی کے لیے نامزد کیا گیا ہے، جس طریقے سے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے یونیورسٹی چلائی ہے وہ ایم ایل سی کے بھی لائق نہیں ہیں۔ وائس چانسلر کے استعفی سے یونیورسٹی کے دامن پر لگا ایک سیاح داغ مٹ گایا۔ ماضی میں اے ایم یو وائس چانسلر صدر جمہوریہ اور نائب صدر جمہوریہ تک بنے ہیں، لیکن آج ایم ایل سی بن رہے ہیں، یہ سب پروفیسر طارق منصور کی وجہ سے ہے۔
اے ایم یو کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مراد احمد خان نے بتایا کہ یہ وائس چانسلر کی اپنی پسند ہے کہ وہ ایم ایل سی بنے ہیں، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یونیورسٹی میں اگلا وائس چانسلر یونیورسٹی ایکٹ کے مطابق بنے اور وہ یونیورسٹی کے حق میں کام کریں۔ دیگر طالب علم وحید کا کہنا ہے کہ مجھے وائس چانسلر کا استعفی دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ وہ یہاں سے بہت ہی سادگی کے ساتھ جا رہے ہیں، لیکن افسوس اس لیے ہے کہ وہ عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر عہدے پر فائز رہ کر ایم ایل سی کے عہدے پر جا رہے ہیں، جہاں پہلے ڈاکٹر ذاکر حسین کو وائس چانسلر کے بعد صدر جمہوریہ بنایا گیا، حامید انصاری کو نائب صدر جمہوریہ بنایا گیا ہے۔ وائس چانسلر کے بعد ایم ایل سی بن کر وائس چانسلر کے عہدے کو ٹھیس پہنچی ہے، جس کا مجھے بہت افسوس ہے، ہماری یونیورسٹی کا معیار کس قدر گھر رہا ہے جس کا مجھے بہت افسوس ہے۔ سر سید اکیدمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے وائس چانسلر کے چھ سال کی مدت کامیابی سے ساتھ گزارا ہے، وائس چانسلر کی حیثیت سے طارق منصور نے یونیورسٹی کو خوشگوار طریقہ سے چلایا۔
واضح رہے اے ایم یو رجسٹرار محمد عمران کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق 2 اپریل 2023 (دوپہر) کے وقت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے استعفیٰ کے نتیجے میں، پروفیسر محمد گلریز، پرو وائس چانسلر، آئین کے 2 (7) کے مطابق یونیورسٹی، وائس چانسلر کے فرائض اس وقت تک ادا کرنی ہے جب تک کہ کسی نئے چانسلر کا انتخاب عمل میں نہ آجائے۔'
مزید پڑھیں:

ویڈیو

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) طلباء کا کہنا ہے وائس چانسلر کے استعفی سے ہمیں خوشی ہے، لیکن غم کا ماحول اس لیے ہے کہ ایم ایل سی کا عہدہ وائس چانسلر کے شایان شاں نہیں ہے۔ اے ایم یو کے طالب علم حیدر علی نے وائس چانسلر کو ایم ایل سی بنائے جانے پر ریاست اترپردیش کے وزیر اعلی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا انہوں وائس چانسلر کو اس کی اوقات بتادی ہے۔ حیدر علی نے مزید کہاکہ وائس چانسلر بی جے پی کا دامن پکڑ کر چلے تھے جن کے خواب بڑے تھے ان کو لگتا تھا حکومت ان کو کسی بڑے عہدے سے نوازے گی، لیکن جو لوگ غلامی میں مبتلا ہو جاتے ہیں وہ لوگ اپنی حیثیت بھول جاتے ہیں اسی لیے وائس چانسلر کو ایم ایل سی کے لیے نامزد کیا گیا ہے، جس طریقے سے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے یونیورسٹی چلائی ہے وہ ایم ایل سی کے بھی لائق نہیں ہیں۔ وائس چانسلر کے استعفی سے یونیورسٹی کے دامن پر لگا ایک سیاح داغ مٹ گایا۔ ماضی میں اے ایم یو وائس چانسلر صدر جمہوریہ اور نائب صدر جمہوریہ تک بنے ہیں، لیکن آج ایم ایل سی بن رہے ہیں، یہ سب پروفیسر طارق منصور کی وجہ سے ہے۔
اے ایم یو کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مراد احمد خان نے بتایا کہ یہ وائس چانسلر کی اپنی پسند ہے کہ وہ ایم ایل سی بنے ہیں، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یونیورسٹی میں اگلا وائس چانسلر یونیورسٹی ایکٹ کے مطابق بنے اور وہ یونیورسٹی کے حق میں کام کریں۔ دیگر طالب علم وحید کا کہنا ہے کہ مجھے وائس چانسلر کا استعفی دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ وہ یہاں سے بہت ہی سادگی کے ساتھ جا رہے ہیں، لیکن افسوس اس لیے ہے کہ وہ عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر عہدے پر فائز رہ کر ایم ایل سی کے عہدے پر جا رہے ہیں، جہاں پہلے ڈاکٹر ذاکر حسین کو وائس چانسلر کے بعد صدر جمہوریہ بنایا گیا، حامید انصاری کو نائب صدر جمہوریہ بنایا گیا ہے۔ وائس چانسلر کے بعد ایم ایل سی بن کر وائس چانسلر کے عہدے کو ٹھیس پہنچی ہے، جس کا مجھے بہت افسوس ہے، ہماری یونیورسٹی کا معیار کس قدر گھر رہا ہے جس کا مجھے بہت افسوس ہے۔ سر سید اکیدمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے وائس چانسلر کے چھ سال کی مدت کامیابی سے ساتھ گزارا ہے، وائس چانسلر کی حیثیت سے طارق منصور نے یونیورسٹی کو خوشگوار طریقہ سے چلایا۔
واضح رہے اے ایم یو رجسٹرار محمد عمران کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق 2 اپریل 2023 (دوپہر) کے وقت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے استعفیٰ کے نتیجے میں، پروفیسر محمد گلریز، پرو وائس چانسلر، آئین کے 2 (7) کے مطابق یونیورسٹی، وائس چانسلر کے فرائض اس وقت تک ادا کرنی ہے جب تک کہ کسی نئے چانسلر کا انتخاب عمل میں نہ آجائے۔'
مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.