ریاست اترپردیش کے ضلع وارانسی میں لاک ڈاؤن کے بعد ایک طرف جہاں ضلع انتظامیہ نے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج اور انفیکشن کو کم کرنے کے لیے پوری حرکت میں رہی۔ وہیں، دوسری طرف پولیس انتظامیہ نے ٹریفک قوانین پر عمل کرانے کے لیے پوری مستعدی سے سڑک پر نظر آئے۔ یہی وجہ ہے کہ آج تقریبا ساڑھے چار مہینے سے زائد کا عرصہ گزرا اور سختی سے ٹریفک قوانین کا نفاذ ہوا اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ سڑک حادثات میں کمی درج کی گئی ہے۔
بنارس کے ایس پی ٹریفک سرون سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے بعد سے اب تک ٹریفک پولیس نے سختی سے ٹریفک قوانین پر عمل کرایا ہے اور لاکھوں کی تعداد میں گاڑیوں کا چالان کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شہر میں 100 فیصد افراد ہیلمٹ استعمال کر رہے ہیں. وہیں، دوسری طرف سب سے تیز ڈرائیونگ کرنے اور ٹریفک قوانین کو توڑنے جیسے واردات ختم ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کی سختی سے ایک طرف جہاں لوگ ٹریفک قوانین پر عمل کر رہے ہیں تو دوسری طرف سڑک حادثات میں میں بھی کافی کمی درج کی گئی ہے۔
ایس پی ٹریفک نے بتایا کہ اب وارانسی کی ٹریفک پولیس، نمبر پلیٹ، غلط نمبر یا نمبر پلیٹ پر ذات مذہب یا اسٹائلش طریقے سے نمبر لکھنے والوں کے خلاف مہم جاری ہے۔
اس سے قبل بلیٹ موٹر سائیکل کے تیز آواز کرنے والے سائلنسر کے خلاف مہم چلی تھی جس میں سیکڑوں گاڑیوں کو سیز کیا گیا تھا اور ہزاروں کا چالان ہوا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس عمل سے ایک طرف جہاں عوام قانون پر عمل آوری کرے گی تو دوسری طرف چوری شدہ بائیک، موٹر سائیکل اور کار سڑک سے غائب ہو جائیں گے اور بائیک اور کار کی چوری کی واردات میں بھی کمی واقع ہوگی۔