ریاست اترپردیش کے ضلع باغپت کے ڈولہ گاؤں میں نالے اور انتخابی دشمنی کے تنازعہ کو لے کر دو فریق آپس میں بھڑ گئے۔ باغپت - میرٹھ شاہراہ پر دونوں فریقوں کی جانب سے پتھراؤ اور فائرنگ کی گئی، جس میں 10 افراد زخمی ہو گئے۔
وہیں آس پاس کے لوگوں نے اس ہنگامے کی تصاویر کو موبائل میں قید کرلیا اور بعد میں اسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ سنگھاولی اہیر تھانہ علاقہ کے ڈولا گاؤں میں عرفان نامی شخص نے پردھانی کے عہدے کے لیے انتخاب لڑا تھا اور الیکشن میں اسے شکست ہوئی تھی۔ عرفان ووٹوں کو لے کر ہی گاؤں کے جمال الدین کے کنبہ کے افراد سے تنازعہ کر لی۔ یہاں تک کہ دو روز قبل بھی عرفان اور جمال الدین فریق کے لوگوں میں تنازعہ ہوا تھا۔
اس جھگڑے میں عرفان کی طرف سے فاروق نامی نوجوان زخمی ہوا۔ اسی معاملے کو حل کرنے کے لئے پنچائت منعقد کی گئی اور وہاں دونوں فریق موجود تھے۔ اسی درمیان دونوں فریقوں کے مابین کہا سنی ہو گئی۔
دونوں فریق ایک دوسرے کو دھمکیاں دیتے ہوئے باغپت - میرٹھ شاہراہ پر چلے آئے اور دیکھتے ہی دیکھتے دونوں فریقوں کے درمیان پتھراؤ شروع ہو گئے۔ اس کی وجہ سے شاہراہ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
باغپت - میرٹھ شاہرہ سے ڈولا پولیس چوکی چند قدم کے فاصلے پر واقع ہے۔ ہنگامہ آرائی بڑھتا ہوا دیکھ کر پولیس فورس کی ایک بڑی تعداد لگ بھگ ایک گھنٹے کے بعد موقع پر پہنچ گئی اور جھگڑے کو پرسکون کرایا۔
پولیس کے مطابق عرفان اس کا بیٹا فیروز، سونو، راہیس الدین، بیٹیاں افروجی اور سونی، جبکہ دوسری طرف سے جمال الدین اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کا علاج جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چتوڑ گڑھ میں نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی کا ویڈیو وائرل
باغپت کے سی او انوج مشرا نے بتایا کہ 'ضلع باغپت کے سنگھاولی اہیر پولیس اسٹیشن کے تحت گاؤں ڈولا میں عمران اور سنور کے مابین نالوں اور مکانات کی تعمیر سے متعلق تنازعہ ہوا۔
اس معاملے میں دس افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دو افراد زخمی ہیں جنہیں علاج کے لئے ہسپتال بھیجا گیا ہے۔ پولیس کو ایک ویڈیو بھی ملی ہے، جسے دیکھ کر اس واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کی جا رہی ہے۔ جلد ہی انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔