لکھنؤ: سابق وزیر و سماجوادی پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم خان پر سرکاری لیٹر پیڈ و مہر کے غلط استعمال کا الزام ہے اسی معاملے میں شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد کا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے اسپیشل اے سی جے ایم امبریش کمار سریواستو نے مولانا کلب جواد سے دفاع کی جرح کے لیے یکم مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔ جمعرات کو شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد عدالت میں پیش ہوئے، جہاں استغاثہ کی جانب سے ان کی گواہی ریکارڈ کی گئی۔
اس معاملے میں یکم فروری 2019 کو حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں اعظم خان کے خلاف مدعی علامہ ضمیر نقوی نے رپورٹ درج کرائی تھی۔ جس میں کہا گیا تھا کہ سنہ 2014 میں حکومتی اثرورسوخ کی وجہ سے مدعی کی رپورٹ درج نہیں کی گئی۔ جس پر مدعی نے اقلیتی کمیشن کو شکایت بھیج کر الزام لگایا تھا کہ اعظم خان سرکاری لیٹر پیڈ اور سرکاری ڈاک ٹکٹ کا غلط استعمال کرکے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)،راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور مولانا سید کلب جواد نقوی کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر بدنام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سماجودی پارٹی کے سینئر لیڈر محمد اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو مرادآباد کے چھجلت کیس میں ایم پی-ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے قصوروار ٹھہرایا تھا اور عدالت نے اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو مجموعی طور پر 2 سال 7 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : 2008 Chajlaet case اعظم خان اور عبداللہ اعظم کو دو سال قید کی سزا