ETV Bharat / state

شادیوں میں اسلامی تعلیمات کو نظر انداز نہ کرنے کی اپیل

موجودہ وقت میں مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ مغربی ثقافت کی جانب نہ صرف تیزی سے مائل ہورہا ہے بلکہ فیشن کے نام پر اس کی بے جا تقلید بھی کر رہا ہے۔

شادیوں میں اسلامی تعلیمات کو نظر انداز نہ کرنے کی اپیل
author img

By

Published : Jul 27, 2019, 10:56 AM IST

اور کچھ معاملات میں مسلمانوں نے اپنے رسوم و رواج کو چھوڑ کر اندھی تقلید میں اس قدر غیروں کی تہذیب کو اپنے اوپر مسلط کر لیا ہے کہ اب یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ اسلام میں ناجائز یا غلط نہیں ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اسلام میں اسے سختی سے منع کیا گیا ہے۔

شادیوں میں اسلامی تعلیمات کو نظر انداز نہ کرنے کی اپیل

جس کی سب سے بڑی مثال شادی بیاہ میں کھڑے ہوکر کھانا پینا اور غیر عورتوں کے ساتھ ایک ہی شامیانے میں خوش گپیاں کرنا ہے۔

شادی-بیاہ میں کھانا کھلانے کا طریقہ اب اسلامی طور طریقوں کے بالکل برخلاف ہو گیا ہے۔ ان غیر اسلامی فعل کی وجہ سے علماء کرام خاص طور پر تشویش میں مبتلا ہیں اور اب انہوں نے ایس شادیوں میں جہاں غیر اسلامی طریقے اختیار کیے جاتے ہیں، کی تقریبات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ چوں کہ اسلام نے نے کھڑے ہوکر کھانے پینے کو ناجائز قرار دیا ہے۔

آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے عہدیداران نے تنظیم کے ذریعے اس تعلق سے مہم چلانے، عوام کو بیدار کرنے اور ضرورت آنے پر فتویٰ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام نے اپنے مکتبِ فکر کے لوگوں کو بیدار کرنے کے مقصد سے حکم دیا ہے کہ شادی-بیاہ کے موقع پر کھانے اور پینے کی عمل بیٹھکر پورا کریں۔ یہ حکم نہ صرف شادی-بیاہ کے کھانے پر عائد ہوتا ہے، بلکہ کسی بھی موقع پر کھانے اور پینے پر بیٹھنے کا اہتمام کریں۔

تنظیم کے عہدیدار نے مزید کہا ہے کہ اسلام نے کھانا کھانے کے آداب بتائے ہیں، جنہیں سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ لیکن اس دور میں مسلمان مذہبی آداب کے برعکس سمت میں جا رہا ہے۔

اس کے مدنظر تنظیم نے عوام کو بیدار کرنے کے لیے ایک پینل بنایا ہے۔ یہ پینل مساجد، مدارس اور دیگر تقریبات میں تقاریر اور ذاتی طور پر کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے لوگوں کو روکے گا۔

اس کے لیے مساجد کے امام، مدارس کے مدرس اور مسلم تنظیموں کو ساتھ لیکر مہم کا منصوبہ تیار کیا جائےگا۔ حالانکہ مساجد اور جلسہ وغیرہ میں تقاریر بھی ہوتی ہے، لیکن کوئ بھی عملی شکل اختیار نہیں کیے جانے کی وجہ سے مسلمانوں پر ان تقاریر کا اثر کم ہوتا ہے۔

اس پینل میں مفتی افسار احمد، مفتی مشرف حسین، مولانا طاہر رضا فریدی، حافظ مجاہد حسین، مولانا نظام الدین، قاری الطاف احمد، صوفی اقرار حسین، جاوید مجیب وغیرہ علماء کو شامل کیا گیا۔

بہرحال ابتدائی طور پر پوسٹرز، ہینڈبل اور لٹریچر کا سہارا لیکر غیر اسلامی عمل یعنی مغربی ثقافت کو ختم کرنے کی کوشش کی جائےگی۔

اور کچھ معاملات میں مسلمانوں نے اپنے رسوم و رواج کو چھوڑ کر اندھی تقلید میں اس قدر غیروں کی تہذیب کو اپنے اوپر مسلط کر لیا ہے کہ اب یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ اسلام میں ناجائز یا غلط نہیں ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اسلام میں اسے سختی سے منع کیا گیا ہے۔

شادیوں میں اسلامی تعلیمات کو نظر انداز نہ کرنے کی اپیل

جس کی سب سے بڑی مثال شادی بیاہ میں کھڑے ہوکر کھانا پینا اور غیر عورتوں کے ساتھ ایک ہی شامیانے میں خوش گپیاں کرنا ہے۔

شادی-بیاہ میں کھانا کھلانے کا طریقہ اب اسلامی طور طریقوں کے بالکل برخلاف ہو گیا ہے۔ ان غیر اسلامی فعل کی وجہ سے علماء کرام خاص طور پر تشویش میں مبتلا ہیں اور اب انہوں نے ایس شادیوں میں جہاں غیر اسلامی طریقے اختیار کیے جاتے ہیں، کی تقریبات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ چوں کہ اسلام نے نے کھڑے ہوکر کھانے پینے کو ناجائز قرار دیا ہے۔

آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے عہدیداران نے تنظیم کے ذریعے اس تعلق سے مہم چلانے، عوام کو بیدار کرنے اور ضرورت آنے پر فتویٰ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام نے اپنے مکتبِ فکر کے لوگوں کو بیدار کرنے کے مقصد سے حکم دیا ہے کہ شادی-بیاہ کے موقع پر کھانے اور پینے کی عمل بیٹھکر پورا کریں۔ یہ حکم نہ صرف شادی-بیاہ کے کھانے پر عائد ہوتا ہے، بلکہ کسی بھی موقع پر کھانے اور پینے پر بیٹھنے کا اہتمام کریں۔

تنظیم کے عہدیدار نے مزید کہا ہے کہ اسلام نے کھانا کھانے کے آداب بتائے ہیں، جنہیں سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ لیکن اس دور میں مسلمان مذہبی آداب کے برعکس سمت میں جا رہا ہے۔

اس کے مدنظر تنظیم نے عوام کو بیدار کرنے کے لیے ایک پینل بنایا ہے۔ یہ پینل مساجد، مدارس اور دیگر تقریبات میں تقاریر اور ذاتی طور پر کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے لوگوں کو روکے گا۔

اس کے لیے مساجد کے امام، مدارس کے مدرس اور مسلم تنظیموں کو ساتھ لیکر مہم کا منصوبہ تیار کیا جائےگا۔ حالانکہ مساجد اور جلسہ وغیرہ میں تقاریر بھی ہوتی ہے، لیکن کوئ بھی عملی شکل اختیار نہیں کیے جانے کی وجہ سے مسلمانوں پر ان تقاریر کا اثر کم ہوتا ہے۔

اس پینل میں مفتی افسار احمد، مفتی مشرف حسین، مولانا طاہر رضا فریدی، حافظ مجاہد حسین، مولانا نظام الدین، قاری الطاف احمد، صوفی اقرار حسین، جاوید مجیب وغیرہ علماء کو شامل کیا گیا۔

بہرحال ابتدائی طور پر پوسٹرز، ہینڈبل اور لٹریچر کا سہارا لیکر غیر اسلامی عمل یعنی مغربی ثقافت کو ختم کرنے کی کوشش کی جائےگی۔

Intro:موجودہ وقت میں مسلمان قوم بھی مغربی ثقافت کی جانب تیزی سے رجوع کر رہی ہے. بعض معاملات میں مسلمانوں کا زندگی جینے کا طریقہ اور رسم و رواج مغربی انداز کو پیچھے چھوڑ چکے ہے. یہاں تک کہ شادی-بیاہ میں کھانا کھلانے کا ماحول اسلامی طور طریقوں کے خلاف ہو گیا ہے. ایسے تمام فعل کی وجہ سے فکرمند علماء نے شادیوں میں غیر اسلامی طریقے اختیار کرنے والے تقریبات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے. انہوں نے کھڑے ہوکر کھانے پینے کو ناجائز قرار دیا ہے. آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے عہدیداران نے تنظیم کے ذریعے مہم چلانے، عوام کو بیدار کرنے اور ضرورت آنے پر فتویٰ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے.


Body:بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام نے اپنے مکتبِ فکر کے لوگوں کو بیدار کرنے کے مقصد سے حکم دیا ہے کہ شادی-بیاہ کے موقع پر کھانے اور پینے کی عمل بیٹھکر پورا کریں. یہ حکم نہ صرف شادی-بیاہ کے کھانے پر عائد ہوتا ہے، بلکہ کسی بھی موقع پر کھانے اور پینے پر بیٹھنے کا احتمام کریں. بہتر یہ ہے کہ اجتماعی طور پر ضھانا کھائیں تو خلوص، محبت اور اتحاد قائم ہوگا. خواہ کھانا کھانے والے افراد آپکے اہل خانہ ہوں یا پھر دوست احبابِ.

تنظیم کے عہدیدار نے مزید کہا ہے کہ اسلام نے کھانا کھانے کے آداب بتائے ہیں، جنہیں سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے. لیکن اس دور میں مسلمان مذہبی آداب کے برعکس سمت میں جا رہا ہے. اس کے مدنظر تنظیم نے عوام کو بیدار کرنے کے لیئے ایک پینل بنایا ہے. یہ پینل مساجد، مدارس اور دیگر تقریبات میں تقاریر اور ذاتیات کے ذریعے لوگوں کو کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے روکنے کے لیئے بیدار کریگا. اس لیئے مساجد کے امام، مدارس کے مدرس اور مسلم تنظیموں کو ساتھ لیکر مہم کا منصوبہ تیار کیا جائےگا. حالانکہ مساجد اور جلسہ وغیرہ میں تقاریر بھی ہوتی ہیں، لیکن کوئ بھی عملی. شکل اختیار نہ ہو پا. ے کی وجہ سے مسلم قوم پر ان تقاریر کا اثر کم ہوتا ہے.

آل. انڈیا تنظیم علماء اسلام نے اس مہم کے آغاز کے لیئے ایک پینل بھی بنایا ہے. اس میں مفتی افسار احمد، مفتی مشرف حسین، مولانا طاہر رضا فریدی، حافظ مجاہد حسین، مولانا نظام الدین، قاری الطاف احمد، صوفی اقرار حسین، جاوید مجیب وغیرہ علماء کو شامل کیا گیا. بہرحال ابتدائی طور پر پوسٹر، ہینڈبال اور لٹریچر کا سہارا لیکر غیر اسلامی عمل یعنی مغربی ثقافت کو ختم کرنے کی کوشش کی جائےگی.

بائٹ 01.... مفتی شہاب الدین، جنرل سیکرٹری، آل انڈیا تنظیم علماء اسلام



Conclusion:مستفیض علی خان
ای ٹی وی بھارت
بریلی

+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.