بھوجی پورہ پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر اشوک کمار کو رشوت میں موبائل فون طلب کرنا مہنگا پڑ گیا۔ گرام پردھان کی شکایت پر سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس روہت سنگھ سجوان نے ابتدائی تفتیش کی بنیاد پر ملزم انسپکٹر کو لائن حاضر کرکے معطلی کا عمل شروع کردیا ہے۔ یہ الزام ہے کہ انسپکٹر نے کارروائی کرنے کے عوض رشوت کے طور پر گرام پردھان سے 59 ہزار روپے مالیت کا موبائل فون مانگا تھا۔
متعلقہ پولیس اسٹیشن میں الزامات کے تحت کیس درج کیا گیا۔ اس معاملے میں پولیس نے این سی آر درج کرکے معاملے کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا تھا۔ گرام پردھان ناظم علی نے الزام لگایا کہ ان کے حامی کو لڑائی میں شدید چوٹیں آئیں۔ اس کے باوجود پولیس نے ملزمین کے خلاف دفعات میں اضافہ نہیں کیا۔
انہوں نے بھوجی پورہ پولیس اسٹیشن کے تھانہ انچارج انسپکٹر اشوک کمار سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے میں مناسب دفعات بڑھاتے ہوئے ملزمین کے خلاف کارروائی کریں۔ یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ انسپکٹر اشوک کمار نے ملزم کے خلاف کارروائی کرنے کے عوض رشوت کے طور موبائل فون کا مطالبہ کیا۔
انسپکٹر صاحب نے 59 ہزار روپے والے موبائل فون کا ماڈل نمبر اور رنگ بتاتے ہوئے گرام پردھان ناظم کو واٹس ایپ پر مناسب طریقے سے میسج کیا۔ جب گرام پردھان نے اتنی قیمت کا فون دینے سے انکار کردیا تو انسپکٹر نے اسے دیکھ لینے کی دھمکی دی۔
گرام پردھان ناظم علی نے انسپکٹر کے رشوت میں موبائل مانگنے کے بارے میں سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس روہت سنگھ سجوان کو تحریری شکایت کی تھی۔ الزام کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے ایس ایس پی نے معاملہ کی تفتیش نواب گنج پولیس اسٹیشن سے کروائی۔ ابتدائی تفتیش میں انسپکٹر قصوروار پایا گیا۔ لہٰذا ایس ایس پی نے رشوت کے ملزم انسپکٹر اشوک کمار کو لائن حاضر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: یمنا ایکسپریس وے پر حادثات روکنے کا نیا طریقہ
سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس روہت سنگھ سجوان نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں انسپکٹر کے خلاف لگائے گئے الزامات سچ ثابت ہوئے ہیں، جس کے بعد انہیں لائن حاضر کیا گیا ہے۔ ان کی معطلی کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے۔ جنہیں کارروائی کے بعد جلد معطل کردیا جائے گا۔