ETV Bharat / state

Interview With Mufti Zahid عیدالضحیٰ سے متعلق مفتی زاہد سے خاص گفتگو - Mufti Zahid regarding on Eid Al zahid

مفتی زاہد نے بتایا کہ ذی الحجہ کے ابتدائی نو دنوں میں ایک دن کا روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر ثواب رکھتا ہے اور ایک رات کی عبادت شب قدر کی عبادت کے برابر ثواب رکھتی ہے۔

عید الضحی سے متعلق مفتی زاہد سے خاص گفتگو
عید الضحی سے متعلق مفتی زاہد سے خاص گفتگو
author img

By

Published : Jun 28, 2023, 2:14 PM IST

Updated : Jun 28, 2023, 5:44 PM IST

عید الضحی سے متعلق مفتی زاہد سے خاص گفتگو

مفتی محمد زاہد نے بتایا کہ ذی الحج کے ابتدائی دس دنوں کی بڑی فضیلت ہے ،اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ جو آدمی ذلحجہ کے ابتدائی دس دنوں میں کیے جانے والے خیر و بھلائی کے کام اللہ کے نزدیک جتنے پسند ہیں، سال کے دوسرے دنوں میں کیے جانے والے خیر و بھلائی کے کام اتنے پسندیدہ نہیں ہیں۔ آپ علیہ الصلوۃ والسلام سے سوال کیا گیا کہ وہ ادمی جو اللہ کے راستے میں جہاد کرتا ہے کیا وہ بھی پسندیدہ نہیں ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ جو ادمی اپنی جان اور اپنا مال لے کر اپنے گھر سے نکل گیا، اگر وہ اللہ کے راستے میں شہید نہ ہوا تو وہ بھی ان دس دنوں میں خیر و بھلائی کے کام کرنے والے سے آگے نہیں بڑھے گا۔

اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا ذی الحجہ کے ابتدائی نو دنوں میں ایک دن کا روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر ثواب رکھتا ہے اور ایک رات کی عبادت شب قدر کی عبادت کے برابر ثواب رکھتی ہے۔ ایک دوسری حدیث میں اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا ماہ ذی الحجہ شروع ہوتےہی بال و ناخن نہ کاٹے جائیں اگرچہ یہ مستحب عمل ہے لیکن جو لوگ اللہ کے رسول سے محبت کرتے ہیں وہ اس پر عمل کرتے ہیں خود اللہ نے ان دس راتوں کی قسم کھائی ہے کہ قسم ہے دس راتوں کی اور مفسرین کے نزدیک اس سے مراد ذوالحجہ کی ابتدائی دس راتیں ہیں۔

حدیث میں آتا ہے اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا دنیا کے تمام ایام میں سب سے افضل ذی الحجہ کے دس ایام ہیں لہذا مسلمانوں کو چاہیئے کہ وہ عشرہ ذلحجہ میں زیادہ سے زیادہ اللہ کی عبادت میں مشغول ہوں روزہ رکھیں فرض اور واجب عبادات کے علاوہ وہ زیادہ سے زیادہ اللہ کی عبادت کریں۔

قربانی کے تعلق سےاللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابہ نے سوال کیا یا رسول اللہ اللہ قربانی کیا چیز ہے؟ اللہ کے رسول نے جواب دیا قربانی تمہارے جدامجد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے، صحابہ نے معلوم کیا ہمیں اس میں کیا ثواب ملے گا؟
اللہ کے رسول نے جواب دیا کہ جانور کے جسم پر جو بال ہوتے ہیں ہر بال کے بدلے میں اللہ ایک نیکی عنایت فرمائیں گے۔ صحابہ نے سوال کیا اگر بال نہ ہو جسم پر اون ہو تو کیا اس کا بھی ثواب ملے گا اللہ کے رسول نے جواب دیا کہ ہاں ہر اون کے بدلے میں اللہ ایک نیکی عنایت فرمائیں گے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اچھے سے اچھا جانور اللہ کے راستے میں ذبح کریں۔

مزید پڑھیں: Interview With Mufti Abdul Rahman Qasmi قربانی نام و نمود اور شہرت و دکھلاوے سے پاک ہونی چاہئے: مفتی عبد الرحمن قاسمی

ایک دوسری حدیث میں اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا جو آدمی قربانی کی وسعت رکھتا ہو یعنی اس پر قربانی واجب ہو پھر بھی وہ قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عیدگاہ کے قریب نہ آئے گویا ایسے ادمی کے لیے سخت وعید ہے اللہ کی جانب سے ہمیں چاہیے کہ ہم ایسے جانوروں کی قربانی کریں جو تندرست ہوں صحیح سالم ہوں، جو جانور کمزور ہوں اندھا ہو بیمار ہو لنگڑا ہو بہت زیادہ دبلا پتلا ہویا اسی طرح کوئی عیب اس کے اندر موجود ہو عیب دار جانوروں کی قربانی اللہ کی راہ میں نہ کریں اس سے اجتناب کریں سنت کے مطابق اپنا جانور اللہ کے راستے میں قربان کریں اللہ تبارک و تعالی اجر عظیم عطا فرمائے گا۔

عید الضحی سے متعلق مفتی زاہد سے خاص گفتگو

مفتی محمد زاہد نے بتایا کہ ذی الحج کے ابتدائی دس دنوں کی بڑی فضیلت ہے ،اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ جو آدمی ذلحجہ کے ابتدائی دس دنوں میں کیے جانے والے خیر و بھلائی کے کام اللہ کے نزدیک جتنے پسند ہیں، سال کے دوسرے دنوں میں کیے جانے والے خیر و بھلائی کے کام اتنے پسندیدہ نہیں ہیں۔ آپ علیہ الصلوۃ والسلام سے سوال کیا گیا کہ وہ ادمی جو اللہ کے راستے میں جہاد کرتا ہے کیا وہ بھی پسندیدہ نہیں ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ جو ادمی اپنی جان اور اپنا مال لے کر اپنے گھر سے نکل گیا، اگر وہ اللہ کے راستے میں شہید نہ ہوا تو وہ بھی ان دس دنوں میں خیر و بھلائی کے کام کرنے والے سے آگے نہیں بڑھے گا۔

اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا ذی الحجہ کے ابتدائی نو دنوں میں ایک دن کا روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر ثواب رکھتا ہے اور ایک رات کی عبادت شب قدر کی عبادت کے برابر ثواب رکھتی ہے۔ ایک دوسری حدیث میں اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا ماہ ذی الحجہ شروع ہوتےہی بال و ناخن نہ کاٹے جائیں اگرچہ یہ مستحب عمل ہے لیکن جو لوگ اللہ کے رسول سے محبت کرتے ہیں وہ اس پر عمل کرتے ہیں خود اللہ نے ان دس راتوں کی قسم کھائی ہے کہ قسم ہے دس راتوں کی اور مفسرین کے نزدیک اس سے مراد ذوالحجہ کی ابتدائی دس راتیں ہیں۔

حدیث میں آتا ہے اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا دنیا کے تمام ایام میں سب سے افضل ذی الحجہ کے دس ایام ہیں لہذا مسلمانوں کو چاہیئے کہ وہ عشرہ ذلحجہ میں زیادہ سے زیادہ اللہ کی عبادت میں مشغول ہوں روزہ رکھیں فرض اور واجب عبادات کے علاوہ وہ زیادہ سے زیادہ اللہ کی عبادت کریں۔

قربانی کے تعلق سےاللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابہ نے سوال کیا یا رسول اللہ اللہ قربانی کیا چیز ہے؟ اللہ کے رسول نے جواب دیا قربانی تمہارے جدامجد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے، صحابہ نے معلوم کیا ہمیں اس میں کیا ثواب ملے گا؟
اللہ کے رسول نے جواب دیا کہ جانور کے جسم پر جو بال ہوتے ہیں ہر بال کے بدلے میں اللہ ایک نیکی عنایت فرمائیں گے۔ صحابہ نے سوال کیا اگر بال نہ ہو جسم پر اون ہو تو کیا اس کا بھی ثواب ملے گا اللہ کے رسول نے جواب دیا کہ ہاں ہر اون کے بدلے میں اللہ ایک نیکی عنایت فرمائیں گے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اچھے سے اچھا جانور اللہ کے راستے میں ذبح کریں۔

مزید پڑھیں: Interview With Mufti Abdul Rahman Qasmi قربانی نام و نمود اور شہرت و دکھلاوے سے پاک ہونی چاہئے: مفتی عبد الرحمن قاسمی

ایک دوسری حدیث میں اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا جو آدمی قربانی کی وسعت رکھتا ہو یعنی اس پر قربانی واجب ہو پھر بھی وہ قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عیدگاہ کے قریب نہ آئے گویا ایسے ادمی کے لیے سخت وعید ہے اللہ کی جانب سے ہمیں چاہیے کہ ہم ایسے جانوروں کی قربانی کریں جو تندرست ہوں صحیح سالم ہوں، جو جانور کمزور ہوں اندھا ہو بیمار ہو لنگڑا ہو بہت زیادہ دبلا پتلا ہویا اسی طرح کوئی عیب اس کے اندر موجود ہو عیب دار جانوروں کی قربانی اللہ کی راہ میں نہ کریں اس سے اجتناب کریں سنت کے مطابق اپنا جانور اللہ کے راستے میں قربان کریں اللہ تبارک و تعالی اجر عظیم عطا فرمائے گا۔

Last Updated : Jun 28, 2023, 5:44 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.