اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدر نے شہزاد عالم برنی نے بتایا کہ ایودھیا جنم بھومی جسے رام جنم بھومی کہا جاتا ہے اور مسلمان اسے آج بھی بابری مسجد مانتے ہیں کیوںکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا تو اس وجہ سے مسلمانوں نے فیصلے کو تسلیم کرلیا جس کے بعد اب پانچ اگست کو رام جنم بھومی کی تعمیر کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔
برنی کا کہنا ہے کہ ہندو اور مسلمانوں کو پرانے زخموں کو بھلا دینا چاہیے اور آنے والے وقت میں ایک نئی صبح کی طرف دیکھنا چاہیے، بی جے پی الگ چیز ہے-رام مندر الگ چیز ہے اور اگر بی جے پی اس کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے تو یہ ایک الگ مسئلہ ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ اما بھارتی نے حال کے دنوں میں بیان دیا ہے کہ رام مندر کسی کی ملکیت نہیں ہے اور نہ ہی بی جے پی کی ملکیت ہے۔
شہزاد عالم نے مزید کہا کہ بی جے پی اگر اس کا سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے تو اٹھائے گی کیونکہ وہ پہلے بھی اٹھاتی ہوئی آئی ہے اور اب بھی اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی لیکن رام مندر کا فیصلہ سپریم کورٹ سے ہوا ہے تو اس میں بی جے پی کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔