کاس گنج: اترپردیش کے ضلع کاس گنج میں منگل کو دو فریقوں کے بیچ مارپیٹ کا معاملہ پیش آیا۔ اس حوالے سے بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ گذشتہ روز مسلم نوجوان کے بی جے پی بوتھ ونگ کا صدر بننے سے ناراض مقامی سماجوادی رہنما نے اپنے حامیوں کے ساتھ مل کر بی جے پی لیڈر اور اس کے چچا حملہ کر دیا جس میں چچا شدید طور پر زخمی ہوگئے۔ بی جے پی نے سماجوادی پارٹی کے کارکنان کئی راؤنڈ فائرنگ کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ muslim bjp booth president uncle attacked
بی جے پی کے مطابق 'احسان علی حال ہی میں بی جے پی کے بوتھ صدر کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں جو ایس پی لیڈر احمد نفیس عرف کالیا کو پسند نہیں آرہا ہے۔ اسی بات پر احمد نفیس نے احسان علی کے اہل خانہ سے آج مارپیٹ کی جس میں احسان علی کے چچا زخمی ہوگئے۔ '
اس واقعے کے بعد احسان علی کے چچا جبار نے بتایا کہ ہم کالے خان بابا کے مقبرے کے پاس بیٹھے تھے، تبھی سماجوادی پارٹی کے لیڈر احمد نفیس کالیا اپنے ساتھیوں کے ساتھ آیا اور ان پر پر فائرنگ کرنے لگا، اس کے بعد اس نے انہیں بندوق کے بٹ سے مارا۔ اس حملے میں وہ زخمی ہوگئے۔
مزید پڑھیں:
وہیں اس تعلق سے ایس پی لیڈر احمد نفیس کالیا کے بیٹے احمد حسین نے بتایا کہ اس معاملے کو جان بوجھ کر سیاسی رنگ دیا جارہا جب کہ ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فائرنگ دوسری طرف سے کی گئی تھی جس کی اطلاع پولیس کو دے دی گئی ہے۔ پولیس اس معاملے کو دو فریقوں کی لڑائی قرار دے رہی ہے۔
اس سلسلے میں پٹیالی سی او آر کے تیواری کا کہنا ہے کہ نگر پنچایت بھرگین کے سابق چیئرمین احمد نفیس نے جبار نام کے شخص کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔ متاثرہ کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جارہی ہے۔