سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خاں Samajwadi Party MP Azam Khan کے فرزند اور سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم تقریباً 23 ماہ بعد سیتاپور جیل سے رہا ہوئے۔ جیل سے باہر آنے کے بعد اُنہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ موجودہ حکومت میں عام انسان کے ساتھ ساتھ غریب، مظلوم، کمزوروں اور کسانوں کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں اب 10 مارچ کے نتائج کے بعد اکھلیش یادو کی قیادت میں سماجوادی حکومت اقتدار میں آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سب کو انصاف دلایا جائے گا۔ Abdullah Azam Released From Jail
انہوں نے اعظم خاں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک بیمار انسان کو جھوٹے مقدمے میں پھنسا کر جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ وقت پر علاج کی سہولیات نہ دے کر اعظم خاں Azam Khan کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کی گئیں۔
عبداللہ اعظم کے استقبال کے لیے بڑی تعداد میں ان کے حامی جیل کے باہر جمع تھے۔ یاد رہے کہ عبداللہ اعظم کے خلاف 43 مقدمے درج تھے اور سبھی معاملوں میں انہیں ضمانت مل گئی ہے۔ غلط تاریخ پیدائش (برتھ سرٹفکیٹ) کے معاملے میں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ان سے رکن اسمبلی کی رکنیت ختم کردی تھی۔ اس تعلق سے سال 2017 میں بہوجن سماج پارٹی کے لیڈر نواب کاظم علی خاں نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ Abdullah Azam Released From Jail
یہ بھی پڑھیں: اعظم خاں اور عبداللہ اعظم کے لئے رہائی کا مطالبہ اب شادی کے دعوت نامے پر
عبداللہ اعظم فروری 2019 سے ہی سیتاپور جیل میں بند تھے۔ حالانکہ رہائی کے بعد انتخاب لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر تذبذب برقرار ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ سماجوادی پارٹی عبداللہ اعظم خان کو ٹکٹ دے سکتی ہے۔ Abdullah Azam Slams BJP Government