دھنی پور میں مسجد کی تعمیر کے لیے مجوزہ مقام کی مٹی کا معیار پرکھنے کے لیے بھیجی گئی تھی۔ اس کے لئے بنیاد سے 20 فٹ گہرائی کی مٹی نکال کر لکھنؤ کی ایک لیب میں بھیجی گئی تھی، جس کی رپورٹ مثبت آئی ہے اور لیب نے واضح کیا ہے کہ یہاں مسجد تعمیر کی جاسکتی ہے۔
مٹی کی مثبت اطلاعات موصول ہونے کے بعد اب ٹرسٹ نقشہ کی منظوری کے لئے ایودھیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو نقشہ پیش کرسکتا ہے۔
بابری مسجد سے تقریباً 25 کلومیٹر کی مسافت پر لکھنؤ، فیض آباد قومی شاہراہ پر واقع دھنی پور گاؤں میں 26 جنوری کو ٹرسٹ کے ذمہ داران نے مسجد کے لیے دی گئی زمین پر ترنگا پرچم لہرایا تھا اور علامتی سنگ بنیاد کے ساتھ شجر کاری بھی کی تھی۔
وہیں، ٹرسٹ کے کچھ ممبران نے اتھارٹی کے نائب چیئرمین وشال سنگھ سے بھی ملاقات کی ہے، تاکہ مسجد کی تعمیر کے عمل کو مزید رفتار مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: بین المذہب شادی پر بالغ خاتون کو فیصلہ لینے کا اختیار: ممبئی ہائی کورٹ
ٹرسٹ کے سکریٹری اطہر حسین کے مطابق عمارت کے لئے ڈیزائننگ کرنے والی کمپنی کو معلومات فراہم کردی گئیں ہیں۔ جیسے ہی نقشہ 2 سے 3 دن میں موصول ہوگا، اسے ایودھیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پاس بھیج دیا جائے گا اور منظوری ملنے کے بعد تعمیراتی کام کا آغاز کر دیا جائےگا۔