ETV Bharat / state

مریض کی موت کے بعد ہسپتال سے جواب طلب - مریض کی موت کے بعد ہسپتال سے جواب طلب

ریاست اتر پردیش کے شہر بریلی میں واقع ہسپتال کے ڈاکٹر نے ایک مریض کا علاج کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔

مریض کی موت کے بعد ہسپتال سے جواب طلب
author img

By

Published : Oct 1, 2019, 12:09 AM IST

Updated : Oct 2, 2019, 4:54 PM IST

بریلی ساکن مطلوب حسین کو بیماری کی حالت میں اس کے اہل خانہ نے ہسپتال میں داخل کرایا لیکن ڈاکٹرز اس کا علاج کرنے سے اس لیے انکار کر دیا کیوں کہ اس کے پاس علاج کے لیے پیسے نہیں تھے بلکہ وزیراعظم کی آیوشمان اسکیم کارڈ تھا۔

واضح رہے کہ آیوشمان کارڈ کے تحت کسی بھی مریض کا علاج و معالجہ کسی بھی ہسپتال میں مفت ہو سکتا ہے لیکن ڈاکٹرز نے مریض کا علاج کرنے سے انکار دیا کیوں کہ اس کے پاس پیسے نہیں بلکہ آیوشمان اسکیم کارڈ تھا۔

مریض کی موت کے بعد ہسپتال سے جواب طلب، ویڈیو

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بریلی کے ساکن مطلوب حسین کو ایک دو نہیں بلکہ چار ہسپتال کے ڈاکٹرز نے داخل کرنے نیز اس کا علاج کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی تھی۔

اس معاملے نے جب طول پکڑا تو وزیراعلی دفتر کی جانب سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔

آیوشمان اسکیم کا فائدہ نا ملنے کی وجہ سے ہوئی مطلوب حسین کی موت کے بعد اُن کے لواحقین نے ضلع صحت محکمہ سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے سماجی کارکنان سے بھی ملاقات کرکے قصوروار ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرانے میں مدد کرنے کی گزارش کی ہے۔

وزیر اعظم کی بڑی اسکیم میں شمار ہونے والی آیوشمان اسکیم سے بریلی کے ڈاکٹروں کو کوئی سروکار نہیں ہے اور ہسپتال کے ڈاکٹرز نے اس اسکیم کی دھجیاں اڑاتے ہوئے غریبوں کے ساتھ مذاق کیا جس کی وجہ سے ایک مریض موت کی آغوش میں چلا گیا۔

متوفی مطلوب حسین کی بیٹی نازیہ خان نے شہر کی سماجی تنظیم جن سیوا کمیٹی سے ملاقات کی اور اس معاملے میں مدد کا مطالبہ کیا۔

اس بابت جن سیوا کمیٹی کے صدر نے کہا کہ وزیراعظم کی آیوشمان اسکیم سے غریبوں کو مفت علاج کی امید تھی لیکن اس اسکیم کے تئیں ڈاکٹروں کا رویہ بہت ہی ناقص ہے۔

مطلوب حسین کو داخل کرنے سے انکار کرنے والے ہسپتال انتظامیہ نے نے اپنے موقف میں کہا کہ مریض اس حالت میں نہیں تھا کہ اُسے داخل کیا جاتا لہذا مریض کو داخل کرنے سے انکار نہیں کیا گیا تھا بلکہ اُسے دیگر ہسپتال میں داخل کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔

ہسپتال انتظامیہ نے مزید کہا کہ یہ بات بالکل بھی درست نہیں ہے کہ آیوشمان کارڈ ہولڈر ہونے کی وجہ سے مریض کا علاج کرنے سے انکار کیا گیا۔

بہرحال ضلعی محکمہ صحت نے اس معاملے میں تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

بریلی ساکن مطلوب حسین کو بیماری کی حالت میں اس کے اہل خانہ نے ہسپتال میں داخل کرایا لیکن ڈاکٹرز اس کا علاج کرنے سے اس لیے انکار کر دیا کیوں کہ اس کے پاس علاج کے لیے پیسے نہیں تھے بلکہ وزیراعظم کی آیوشمان اسکیم کارڈ تھا۔

واضح رہے کہ آیوشمان کارڈ کے تحت کسی بھی مریض کا علاج و معالجہ کسی بھی ہسپتال میں مفت ہو سکتا ہے لیکن ڈاکٹرز نے مریض کا علاج کرنے سے انکار دیا کیوں کہ اس کے پاس پیسے نہیں بلکہ آیوشمان اسکیم کارڈ تھا۔

مریض کی موت کے بعد ہسپتال سے جواب طلب، ویڈیو

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بریلی کے ساکن مطلوب حسین کو ایک دو نہیں بلکہ چار ہسپتال کے ڈاکٹرز نے داخل کرنے نیز اس کا علاج کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی تھی۔

اس معاملے نے جب طول پکڑا تو وزیراعلی دفتر کی جانب سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔

آیوشمان اسکیم کا فائدہ نا ملنے کی وجہ سے ہوئی مطلوب حسین کی موت کے بعد اُن کے لواحقین نے ضلع صحت محکمہ سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے سماجی کارکنان سے بھی ملاقات کرکے قصوروار ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرانے میں مدد کرنے کی گزارش کی ہے۔

وزیر اعظم کی بڑی اسکیم میں شمار ہونے والی آیوشمان اسکیم سے بریلی کے ڈاکٹروں کو کوئی سروکار نہیں ہے اور ہسپتال کے ڈاکٹرز نے اس اسکیم کی دھجیاں اڑاتے ہوئے غریبوں کے ساتھ مذاق کیا جس کی وجہ سے ایک مریض موت کی آغوش میں چلا گیا۔

متوفی مطلوب حسین کی بیٹی نازیہ خان نے شہر کی سماجی تنظیم جن سیوا کمیٹی سے ملاقات کی اور اس معاملے میں مدد کا مطالبہ کیا۔

اس بابت جن سیوا کمیٹی کے صدر نے کہا کہ وزیراعظم کی آیوشمان اسکیم سے غریبوں کو مفت علاج کی امید تھی لیکن اس اسکیم کے تئیں ڈاکٹروں کا رویہ بہت ہی ناقص ہے۔

مطلوب حسین کو داخل کرنے سے انکار کرنے والے ہسپتال انتظامیہ نے نے اپنے موقف میں کہا کہ مریض اس حالت میں نہیں تھا کہ اُسے داخل کیا جاتا لہذا مریض کو داخل کرنے سے انکار نہیں کیا گیا تھا بلکہ اُسے دیگر ہسپتال میں داخل کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔

ہسپتال انتظامیہ نے مزید کہا کہ یہ بات بالکل بھی درست نہیں ہے کہ آیوشمان کارڈ ہولڈر ہونے کی وجہ سے مریض کا علاج کرنے سے انکار کیا گیا۔

بہرحال ضلعی محکمہ صحت نے اس معاملے میں تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

Intro:up_bar_1_ayushman card ki haqiqat_pkg_7204399

آیوشمان کارڈ ہولڈر مریض کو ہسپتال میں داخل نہ کرنے اور مریض کے موت کے معاملے میں شہر کے چار مشہور ہسپتالوں سے جواب طلب کیا گیا ہے۔ آج متوفی کی بیٹی کے بیان درج کئے گئے ہیں۔ سی ایم او نے تشکیل کمیٹی کو معاملہ رفر کرتے ہوئے تحقیقات کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
Body:
بریلی میں آیوشمان اسکیم کا فائدہ نہ ملنے کی وجہ سے ہوئ مطلوب حسین کی موت کے بعد اُنکے لواحقین نے ضلع صحت محکمہ سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے سماجی کارکنان سے بھی ملاقات کرکے ذمہ دار ڈاکٹروں کے خلاف کارروائ کرانے میں مدد کرنے کی گزارش کی ہے۔

وزیر اعظم کی حوصلہ مند اسکیم میں شمار ہونے والی آیوشمان اسکیم سے بریلی کے ڈاکٹروں کو کوئ مروّت نہیں ہے۔ شہر کے چار مشہور و معروف سرن ہسپتال، مِشن ہسپتال، خوشلوک ہسپتال اور کے جی کے ہسپتال انتظامیہ نے ایک مریض کا محض اس لیئے علاج کرنے سے انکار کر دیا، کیوں کہ اُسکے پاس نقد رقم نہیں تھی، بلکہ آیوشمان کارڈ تھا۔ اہم بات یہ ہے چار ہسپتالوں سے واپس لوٹائے جانے کے بعد اُسکی موت ہو گئ تھی۔ ۲۷ اکٹوبر کی رات میں مطلوب حسین کی طبیعت خراب ہوگئ تھی۔ احقین نے ایک کے بعد ایک شہر کے چار ہسپتالوں میں اُنکو داخل کرنے کی گزارش کی، لیکن چاروں ہسپتال انتظامیہ نے آیوشمان کارڈ ہونے کی وجہ سے داخل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

متوفی متلوب حسین کی صاحبزادی نازیہ خان نے شہر کی سماجی خدمات جنسیوا کمیٹی سے ملاقات کی اور اس معاملے میں مدد کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ جنسیوا ٹیم کے صدر پمّی خان وارثی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی آیوشمان اسکیم سے غریبوں میں مفت علاج کی امید تھی، لیکن اس اسکیم کے تئین ڈاکٹروں کا رویا بہت ناقص ہے۔ پرائویٹ ہسپتال انتظامیہ ویزر اعظم کی اسکیم کے توقعات سے لاتعلق ہیں۔ جن ہسپتالوں کو آیوشمان اسکیم کے تحت مریضوں کا علاج نہیں کرنا ہے، اُنکے لئے بہتر ہے کہ وہ اپنے ہسپتال کے باہر ایک بورڈ لگا دیں کہ یہاں آیوشمان کارڈ سے علاج نہیں کیا جاتا ہے۔

مطلوب حسین کو داخل کرنے سے انکار کرنے والے ہسپتال انتظامیہ کی اپنی دلیل ہے۔ اُنکا کہنا ہے کہ مریض اس حالت میں نہیں تھا، کہ اُسے داخل کیا جائے۔ لہزا مریض کو داخل کرنے سے انکار نہیں کیا گیا تھا، بلکہ اُسے کہیں دیگر ہسپتال میں داخل کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ آیوشمان کارڈ ہولڈر ہونے کی وجہ سے داخل نہیں کیا گیا، یہ بالکل غلط ہے۔ بہرحال ضلع صحت محکمہ نے اس معاملے میں تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا۔ متوفی متلوب حسین کی بیٹی نازیہ خان نے آج کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر اپنے بیان درج کرائے ہیں۔ اب کمیٹی ہسپتال انتظامیہ کے منتظم اور نازیہ کا آمنا سامنا بھی کرائےگی۔ اسکے بعد ہسپتالوں کے خلاف کارروائ ممکن ہے۔

بائٹ 01۔۔ نازیہ خان، متوفی مطلوب حسین کی بیٹی
بائٹ 02۔۔ اِمالدہ پروین، سماجی کارکن
بائٹ 03۔۔ پمّی خاں وارثی، سماجی خدمات جنسیوا کمیٹی
بائٹ 04۔۔ ڈاکٹر وِنود پاگرانی، مالک، خوشلوک ہسپتال
بائٹ 05۔۔ ڈاکٹر وِنیت شُکلا، سی ایم او، ضلع بریلی
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
Last Updated : Oct 2, 2019, 4:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.