ETV Bharat / state

Bareilly Kutubkhana Flyover: کتب خانہ بازار فلائی اوور کی تعمیر سے تاجر برادری ناراض

اسمارٹ سٹی کے زمرے میں شامل اتر پردیش کے ضلع بریلی میں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کی بھی تجویز ہے۔ یہ فلائی اوور بریلی شہر کے دوحصّوں کو آپس میں ملانے کا کام کرے گا۔ وہیں اس فلائی اوور کی مخالفت اور حمایت کا دور بھی شروع ہو گیا ہے۔ ایک طبقہ اس فلائی اوور کی تعمیر کو شہر کی ضرورت قرار دے رہا ہے، جب کہ دوسرا طبقہ اس سے تجارت کے تباہ ہونے کا خدشہ ظاہر کر رہا ہے۔Kutubkhana Flyover Construction In Bareilly

بریلی میں کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کے خلاف  تمام کمیونٹیز ناراض
بریلی میں کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کے خلاف تمام کمیونٹیز ناراض
author img

By

Published : May 25, 2022, 4:35 PM IST

بریلی: اترپردیش کے شہر بریلی کا 'ہارٹ آف دی سٹی' کہے جانے والے کتب خانہ بازار میں جام کی پریشانی سے جلد ہی نجات ملنے کی امید دن بدن بڑھ رہی ہے۔ حیدرآباد کی کمپنی کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کی ذمہ داری ادا کرے گی۔ اُسے ٹینڈر کے عمل میں کام کرنے والی ایجنسی کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ رسمی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد ایگزیکیوٹنگ ایجنسی فلائی اوور کی تعمیر شروع کر دے گی۔ تقریباً 118 کروڑ روپے میں بننے والے پل کی لمبائی 1.377 کلومیٹر ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ کتب خانہ بڑا بازار کے اطراف میں مخلوط آبادی ہے۔ یہاں ہندو اور مسلمان دونوں طبقات کے تاجر اور رہائشی ہیں۔ ان میں کچھ لوگ فلائی اوور کی تعمیر کی مخالفت کر رہے ہیں تو کچھ لوگ اس فلائی اوور کی تعمیر کے حامی ہیں۔ شہر کے عام شہری اس فلائی اوور کو شہر کی ضرورت قرار دیا ہے تو کچھ تاجروں کا کہنا ہے کہ فلائی اوور کی تعمیر کے بعد شہر میں ترقی ہوگی اور ٹریفک نظام میں بھی بہتری ہوگی۔ Kutubkhana Flyover Construction In Bareilly

بریلی میں کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کے خلاف تمام کمیونٹیز ناراض

بریلی اسمارٹ سٹی کمپنی نے کچھ عرصہ قبل کتب خانہ اوور برج کی تعمیر کے لیئے 136 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔ اُس تجویز میں فلائی اوور کو شہر کے کوہاڑا پیر محلہ کے نینی تال روڈ سے کتب خانہ چوراہے ہوتے ہوئے کوتوالی کے سامنے سے اُتارا جانا تھا۔ اِس کی لمبائی تقریباً 1,577 میٹر تھی۔ بعد میں لمبائی تقریاً 200 میٹر کم کر دی گئ تھی۔ اب طے ہوا ہے کہ تقریباً 1,377 میٹر فلائی اوور تعمیر کیا جانا ہے اور اِس کی تعمیر میں تقریباً 118 کروڑ روپے خرچ ہونے ہیں۔

برج کارپوریشن نے حال ہی مین فلائی اوور کی تعمیر کے لیئے تقریباً 76 کروڑ روپے کے آن لائن ٹینڈر طلب کیئے تھے۔ دو ماہ قبل ٹینڈر کھولے گئے تھے۔ اس میں اتر پردیش کی ایک کمپنی اور جنوبی ہندوستان کی دو کمپنیوں نے تعمیر کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کرتے ہوئے ٹینڈر جمع کرائے تھے۔ تمام تحقیقات کے بعد حیدرآباد کی 'منتینا انفرا سالوشن کمپنی' کو 'ایگزیکیوٹنگ ایجنسی' کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ یہ کمپنی کتب خانہ فلائی اوور تعمیر کرے گی۔

کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر پر تقریباً 76 کروڑ روپے خرچ ہونے ہیں۔ باقی رقم بجلی، گٹر وغیرہ کے کاموں پر استعمال کی جائے گی۔ کتب خانہ روڈ پر بجلی کی لائنیں، کھمبے اور ٹرانسفارمرز بھی لگا دیے گئے ہیں۔ فلائی اوور کی تعمیر سے قبل ان لائنوں کو زیر زمین کیا جائے گا۔ وہاں سے ٹرانسفارمرز شِفٹ کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ سیوریج اور پانی کی نالیوں کو بھی سڑک کرانے تیار کیا جائے گا۔ فلائی اوور کے ستون انگریزی کے الفابٹ یو کے سائز کے ہوں گے، لیکن یو اُلٹا ہوگا۔ تاکہ فلائی اوور کے نیچے کام کرنے والے تاجروں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔

شہر کے میئر ڈاکٹر اُمیش گوتم کا کہنا ہے کہ فلائی اوور تعمیر کیے جانے کے متعلق تمام دشواریوں کو دور کرنے کے بعد تمام طریقہ کار کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ کچھ تاجر ضرور اس کی مخالفت کر رہے ہیں، لیکن فلائی اوور کی تعمیر کے بعد تاجروں کو بھی سہولت ہوگی۔ بہرحال پنجابی مہاسبھا سے منسلک کچھ تاجر کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کی مخالفت کر رہے ہیں اور اُن کی دلیل یہ ہے کہ اس کی تعمیر میں تقریباً دو سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ لہذا، دو سال میں کاروبار تباہ ہو جائے گا۔ جب کہ بریلی جن سیوا ٹیم کے پمّی خاں وارثی، شمع ویلفیئر سوسائٹی کے صدر محمد شاداب اور اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ شہر کی ضرورت، شہریوں کی سہولت اور ٹریفک نظام کی بہتری کے لیے کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر وقت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Bareilly Smart City Ranking: اسمارٹ شہروں کی جاری کردہ رینکنگ میں بریلی کو چوتھا مقام

بریلی: اترپردیش کے شہر بریلی کا 'ہارٹ آف دی سٹی' کہے جانے والے کتب خانہ بازار میں جام کی پریشانی سے جلد ہی نجات ملنے کی امید دن بدن بڑھ رہی ہے۔ حیدرآباد کی کمپنی کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کی ذمہ داری ادا کرے گی۔ اُسے ٹینڈر کے عمل میں کام کرنے والی ایجنسی کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ رسمی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد ایگزیکیوٹنگ ایجنسی فلائی اوور کی تعمیر شروع کر دے گی۔ تقریباً 118 کروڑ روپے میں بننے والے پل کی لمبائی 1.377 کلومیٹر ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ کتب خانہ بڑا بازار کے اطراف میں مخلوط آبادی ہے۔ یہاں ہندو اور مسلمان دونوں طبقات کے تاجر اور رہائشی ہیں۔ ان میں کچھ لوگ فلائی اوور کی تعمیر کی مخالفت کر رہے ہیں تو کچھ لوگ اس فلائی اوور کی تعمیر کے حامی ہیں۔ شہر کے عام شہری اس فلائی اوور کو شہر کی ضرورت قرار دیا ہے تو کچھ تاجروں کا کہنا ہے کہ فلائی اوور کی تعمیر کے بعد شہر میں ترقی ہوگی اور ٹریفک نظام میں بھی بہتری ہوگی۔ Kutubkhana Flyover Construction In Bareilly

بریلی میں کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کے خلاف تمام کمیونٹیز ناراض

بریلی اسمارٹ سٹی کمپنی نے کچھ عرصہ قبل کتب خانہ اوور برج کی تعمیر کے لیئے 136 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔ اُس تجویز میں فلائی اوور کو شہر کے کوہاڑا پیر محلہ کے نینی تال روڈ سے کتب خانہ چوراہے ہوتے ہوئے کوتوالی کے سامنے سے اُتارا جانا تھا۔ اِس کی لمبائی تقریباً 1,577 میٹر تھی۔ بعد میں لمبائی تقریاً 200 میٹر کم کر دی گئ تھی۔ اب طے ہوا ہے کہ تقریباً 1,377 میٹر فلائی اوور تعمیر کیا جانا ہے اور اِس کی تعمیر میں تقریباً 118 کروڑ روپے خرچ ہونے ہیں۔

برج کارپوریشن نے حال ہی مین فلائی اوور کی تعمیر کے لیئے تقریباً 76 کروڑ روپے کے آن لائن ٹینڈر طلب کیئے تھے۔ دو ماہ قبل ٹینڈر کھولے گئے تھے۔ اس میں اتر پردیش کی ایک کمپنی اور جنوبی ہندوستان کی دو کمپنیوں نے تعمیر کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کرتے ہوئے ٹینڈر جمع کرائے تھے۔ تمام تحقیقات کے بعد حیدرآباد کی 'منتینا انفرا سالوشن کمپنی' کو 'ایگزیکیوٹنگ ایجنسی' کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ یہ کمپنی کتب خانہ فلائی اوور تعمیر کرے گی۔

کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر پر تقریباً 76 کروڑ روپے خرچ ہونے ہیں۔ باقی رقم بجلی، گٹر وغیرہ کے کاموں پر استعمال کی جائے گی۔ کتب خانہ روڈ پر بجلی کی لائنیں، کھمبے اور ٹرانسفارمرز بھی لگا دیے گئے ہیں۔ فلائی اوور کی تعمیر سے قبل ان لائنوں کو زیر زمین کیا جائے گا۔ وہاں سے ٹرانسفارمرز شِفٹ کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ سیوریج اور پانی کی نالیوں کو بھی سڑک کرانے تیار کیا جائے گا۔ فلائی اوور کے ستون انگریزی کے الفابٹ یو کے سائز کے ہوں گے، لیکن یو اُلٹا ہوگا۔ تاکہ فلائی اوور کے نیچے کام کرنے والے تاجروں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔

شہر کے میئر ڈاکٹر اُمیش گوتم کا کہنا ہے کہ فلائی اوور تعمیر کیے جانے کے متعلق تمام دشواریوں کو دور کرنے کے بعد تمام طریقہ کار کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ کچھ تاجر ضرور اس کی مخالفت کر رہے ہیں، لیکن فلائی اوور کی تعمیر کے بعد تاجروں کو بھی سہولت ہوگی۔ بہرحال پنجابی مہاسبھا سے منسلک کچھ تاجر کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کی مخالفت کر رہے ہیں اور اُن کی دلیل یہ ہے کہ اس کی تعمیر میں تقریباً دو سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ لہذا، دو سال میں کاروبار تباہ ہو جائے گا۔ جب کہ بریلی جن سیوا ٹیم کے پمّی خاں وارثی، شمع ویلفیئر سوسائٹی کے صدر محمد شاداب اور اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ شہر کی ضرورت، شہریوں کی سہولت اور ٹریفک نظام کی بہتری کے لیے کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر وقت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Bareilly Smart City Ranking: اسمارٹ شہروں کی جاری کردہ رینکنگ میں بریلی کو چوتھا مقام

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.