ضلع بریلی کے پرانہ شہر میں رہنے والے سلمان خان نے محض 21 برس کی عمر میں مسلسل چار برس تک قومی سطح پر شوٹنگ مقابلے میں شرکت کی ہے۔ گریجویشن کے آخری برس کے طالب علم سلمان نے اب تک درجنوں مقابلوں میں شرکت کرکے ضلع کا نام روشن کیا ہے۔
لیکن بریلی میں کوئی شوٹنگ رینج نہ ہونے کی وجہ سے وہ پریکٹس کرنے کے لیے علی گڑھ یا دہلی جاتے ہیں۔
وہ اب تک انفرادی طور پر ریاستی سطح پر تین مرتبہ ڈبل ٹریپ جونیئر شوٹنگ مقابلے میں بھی شرکت کرکے اپنا لوہا منوا چکے ہیں اور وہ واحد کھلاڑی ہیں جو سینیئر کھلاڑیوں کو بھی شکست دے چکے ہیں۔
سلمان کو شوٹنگ کا شوق اپنے والد فرقان خان سے ملا ہے۔ والد قومی سطح پر کوئی مقابلے میں شرکت نہیں کرسکے، لیکن بیٹے کو عالمی سطح پر نام روشن کرنے کے لیے تمام وسائل مہیا کرا رہے ہیں۔
سلمان نے سنہ 2016 سے شوٹنگ رینج میں قدم رکھا تھا اور محض چار برس کے معمولی عرصے میں انہوں نے تین مرتبہ قومی شوٹنگ مقابلہ میں شرکت کرکے اپنی علیحدہ شناخت قائم کی ہے۔
سلمان خان نے 61 ویں، 62 ویں اور 63 ویں قومی مقابلہ میں شرکت کرکے بہترین مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن وہ افسردہ ہوکر ای ٹی وی بھارت سے کہتے ہیں کہ بریلی میں کوئی شوٹنگ رینج نہیں ہے۔ لہذا یہاں نئے کھلاڑی اپنا کریئر شروع کرنے سے پہلے ہی مایوس ہو جاتے ہیں اور پھر بریلی سے باہر نہیں جا پاتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ شوٹنگ بہت مہنگا کھیل ہے۔ ایک گن کی قیمت ایک لاکھ روپیہ کے قریب ہوتی ہے، ایسے میں اتنی مہنگی گن کا خرچ برداشت کرنا ہر کھلاڑی کے لیے آسان نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
کورونا کے دور میں ائمہ و مؤذنین کے حالات
ایسے میں دیکھنا ہے کہ بریلی ضلع کے ان ہونہار نوجوانوں کے لیے کب تل سہولیات دستیاب ہوتی ہیں، جس سے ان کے ہنر کو ایک نئی اڑان مل سکے۔ اور وہ اپنے خوابوں کو پورا کرسکیں۔