علی گڑھ کی اریبہ خان نے محض 20 سال کی عمر میں نا صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح کے مقابلوں میں حصہ لے کر اپنی کارکردگی اور صلاحیت سے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔
مختلف کھیلوں کے کھلاڑی اکثر اپنی عمر سے کم ہی قومی اور بین الاقوامی سطح کے کھیلوں میں حصہ لے پاتے ہیں۔ لیکن ہمت، لگن اور ایمانداری کے ساتھ علی گڑھ ضلع کی 20 سالہ اریبہ خان نے اپنی عمر سے زیادہ 21 مرتبہ ناصرف قومی و بین الاقوامی کھیلوں میں حصہ لے چکی ہیں۔ وہ اب تک تین گولڈ، تین سلور اور 2 برونز میڈل حاصل کر کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور ملک کا نام روشن کر چکی ہیں۔
بین الاقوامی سطح کی کھلاڑی اور قومی ٹیم کی رکن اریبہ خان نے اب اولمپک 2024 کو اپنا ہدف بنایا ہے۔
وہ اپنے اس خواب کے لیے روزانہ تین سے چار گھنٹے کی پریکٹس کرتی ہیں اور تقریبا دو سو سے ڈھائی سو کاٹیج روزآنہ کی پریکٹس میں استعمال کرتی ہیں جس کی قیمت تقریبا دس سے پندرہ ہزار روپیہ ہوتی ہے۔
اریبہ خان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی ایف اے سیکنڈ ائیر کی طالبہ ہیں۔ اریبہ کے والد محمد خالد خان ہی ان کے کوچ ہیں جو خود قومی سطح کے شوٹر ہیں۔
والد کی سرپرستی میں اریبہ خان روزانہ پریکٹس کر کے 2024 کے اولمپک میں گولڈ میڈل حاصل کر کے اپنے خواب کو پورا کرنا چاہتی ہیں۔ اریبہ خان اسکیٹ شوٹنگ کرتی ہیں جو شارٹ گن کا ایونٹ ہے۔ اس میں 12 بور کی شارٹ گن سے فلائنگ ٹارگٹ کو ہٹ کرنا ہوتا ہے۔
اریبہ کے بھائی اور والد پہلے سے شوٹنگ سے وابستہ تھے۔ ایک بار ان کے ساتھ اریبہ نے بھی رینج پر ٹرائی کیا تو ان کا نشانہ بہت اچھا لگا، تبھی سے انہوں نے شوٹنگ شروع کر دی۔
وہیں، اریبہ نے اے ایم یو انتظامیہ سے اسکیٹ شوٹنگ رینج بنانے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے ایسے بچے ہیں جو رینج بننے پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔ اریبہ کے مطابق بھارت شوٹنگ میں بہت اچھا کر رہا ہے، لیکن اسکیٹ شوٹنگ رینج کی بہت کمی ہے۔
اریبہ خان کے والد اور کوچ محمد خالد خان نے بتایا کہ اس رینج کا الاٹمنٹ سے لے کر سارے کام میرے ہی دیکھ ریکھ میں ہوتے ہیں۔ میں نے ہی اس رینج کو بنانے کی پہل کی تھی۔ یہاں تقریباً بیس سے پچیس لوگ روزانہ پریکٹس کرتے ہیں اور کبھی کبھی اولمپئنز بھی آتے ہیں۔ یہ اکیلی سرکاری رینج ہے پورے ریاست اترپردیش کی اندر اور پورے ملک میں مشکل سے پانچ سرکاری رینج ہیں۔
ملک میں پرائیویٹ رینج 10 سے زیادہ نہیں ہیں۔ میری بیٹی اریبہ خان جو بی ایف اے کی طالبہ ہے جو تقریبا 14 ورلڈکپ اور چیمپئن شپ کھیل چکی ہے اور 2014 سے انڈیا کی ٹیم میں ہے۔
ہمارا یہ ویژن تھا جس کی وجہ سے ہم نے علی گڑھ کے اندر یہ رینج بنا لیں۔ میں یونیورسٹی کا سابق طالب علم کی حیثیت سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اے ایم یو بھی اس طرح کی رینج بنائے کیونکہ اے ایم یو کے پاس سب یہ چیز موجود ہیں جگہ موجود ہے اگر چاہے تو وہ ایک جگہ نکال سکتی ہے کیونکہ ان کے پاس ایک بین الاقوامی سطح کی کھلاڑی موجود ہے جو اب 2024 کے اولمپک میں سلیکٹ ہے اور جس کے لئے پریکٹس کر رہی ہیں۔ حکومت ہند کی طرف سے۔
مزید پڑھیں:
ضعیف خاتون گھر واپس پہنچی
اے ایم یو کے طالب علم بھاگیش چودھری نے بتایا کہ پچھلے چار سال سے میرا ریاست اتر پردیش میں میڈل ہے 2017 میں سلور، 2018 میں برونس، 2019 میں گولڈ اور 2020 میں سلور اور مجھے انڈین آرمی میں جانا ہے۔ ابھی سی ڈی ایس کی تیاری کر رہا ہوں ساتھ میں شوٹنگ بھی کر رہا ہوں میرے خاندان میں شوٹنگ سب کو پسند۔