اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں واقع راج بھون کے احاطے میں آج گورنر آنندی بین پٹیل نے 'بھومی پوجن' کر کے ہندو مذہب میں اہم مقام رکھنے والے 'شیو' کا مجسمہ نصب کرنے کے لیے سنگ بنیاد رکھا ہے۔
شیو کا مجسمہ چار فٹ اونچا ہوگا اور اسے 10 فٹ بلند اور 7 فٹ چوڑے گرینائٹ کے چبوترے پر نصب کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق مجسمہ کے پیچھے تقریبا 7 فٹ بلند پہاڑ بنایا جائے گا، ساتھ ہی پہاڑی جیسی منظر کشی کی جائے گی۔ اس موقع پر راج بھون کے اہلکار سمیت ہندو مذہب کے رہنما موجود رہے اور گورنر آنندی بین پٹیل نے سنگ بنیاد رکھا۔
واضح رہے کہ جھارکھنڈ حکومت کے ذریعے اسمبلی ہاؤس میں ایک نماز کے لیے کمرہ مختص کیے جانے پر خوب ہنگامہ برپا ہوگیا تھا۔ اس معاملے پر حزب اختلاف کی جماعت بی جے پی نے پرزور مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ اگر ایوان میں ایک کمرہ نماز کے لیے متعین کیا جا رہا ہے تو سبھی مذاہب کے لوگوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے ہر مذہب کی عبادت کے لیے ایک کمرہ متعین کیا جائے۔
اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ محمد شعیب نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کے گورنر کا یہ عمل آئین کے خلاف ہے کیونکہ وہ ایک آئینی عہدے پر ہیں اور بھارتی آئین کا کوئی مذہب نہیں ہے آئین سبھی مذاہب کے ماننے والوں کو یکساں حق دیتا ہے۔
انہوں یہ بھی سوال کیا کہ اب جب اتر پردیش کی جمہوری عمارت 'راج بھون' میں ایک خاص مذہبی مجسمہ نصب کرنے لیے گورنر نے سنگ بنیا رکھا تو بی جے پی و دیگر سیاسی جماعتیں کیوں خاموش ہیں۔