ETV Bharat / state

Saudi Arabia Executes 81 People: سعودی عرب میں 81 افراد کی پھانسی پر شیعہ علما کا سخت ردعمل - سعودی عرب میں 81 افراد کی پھانسی

مولانا سید کلب جواد نے کہا کہ 'جس ملک میں شیعہ اقلیت میں ہیں، وہاں انہیں ظالم سرکاریں اور شدت پسند تنظیمیں نشانہ بناتی رہی ہیں، خاص طور پر سعودی عرب میں شیعہ فرقہ غیر محفوظ ہیں۔' Maulana Kalbe Jawad on Saudi Govt

سعودی عرب میں 81 افراد کی پھانسی پر شیعہ علما کا سخت ردعمل
سعودی عرب میں 81 افراد کی پھانسی پر شیعہ علما کا سخت ردعمل
author img

By

Published : Mar 14, 2022, 8:11 PM IST

سعودی عرب میں 12 مارچ کو 81 افراد کو پھانسی دے دی گئی جن میں سے 41 لوگ شیعہ فرقے سے تعلق رکھتے تھے۔ ان اجتماعی پھانسیوں کے خلاف مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے سخت الفاظ میں مذمت کی اور اسے سعودی حکومت کی کھلی ہوئی شدت پسندی سے تعبیر کیا۔ Saudi Arabia Executes 81 People in a single day

مولانا نے کہا کہ 'پوری دنیا سے آ رہی شیعوں کے قتل عام اور نسل کشی کی خبریں افسوس ناک ہیں۔ حال ہی میں پاکستان کے شہر پشاور کی جامع مسجد میں ہوئے بم دھماکے میں شیعوں کو نشانہ بنایا گیا۔'

انہوں نے کہا کہ 'جس ملک میں شیعہ اقلیت میں ہیں، وہاں انہیں ظالم سرکاریں اور شدت پسند تنظیمیں نشانہ بناتی رہی ہیں، خاص طور پر سعودی عرب میں شیعہ فرقہ غیر محفوظ ہیں اور سرکار جب چاہتی ہے ان کے جان، مال اور ناموس پر حملہ آور ہوجاتی ہے۔'

مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ 'دنیا جانتی ہے کہ عرصۂ دراز سے سعودی عرب میں شیعوں کا قتل عام جاری ہے۔ سعودی حکومت بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کے تحت بے گناہوں کو قتل کرواتی رہی ہے۔ سعودی عرب جو خود عالمی سطح پر شدت پسندی کو فروغ دیتا رہا ہے اور استعماری طاقتوں کا اتحادی ہونے کے باعث مختلف ممالک میں بے گناہ انسانوں کے قتل عام کا مجرم رہا ہے۔ وہاں کی حکومت نے حال ہی میں 81 افراد کو دہشت گردی کے غلط الزام میں موت کی سزا دی ہے۔ 81 میں 41 افراد شیعہ فرقے سے تعلق رکھتے تھے۔'Maulana Kalbe Jawad on Saudi Govt

مولانا نے مزید کہا کہ 'اس سے پہلے بھی سعودی حکومت نے آیت اللہ شیخ باقرالنمرؒ اور ان کے ساتھیوں کو جھوٹے الزامات کی بنیاد پر موت کی سزا سنائی تھی۔ سعودی حکومت ہمیشہ جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت اقلیتی طبقے کے افراد کو گرفتار کرتی رہتی ہے اور پھر فرضی دستاویزوں کی روشنی میں ان پر مقدمہ چلاکر سزائے موت سنا دیتی ہے۔'

اس موقع پر مجلس علمائے ہند کے تمام اراکین نے سعودی عرب کے انسانیت سوز اقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم سعودی حکومت کے ان وحشت ناک جرائم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حقوق انسانی کی تنظیموں اور امن عالم کے دعویداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ سعودی عرب میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ مظلوموں اور بے گناہوں کے قتل عام اور شیعوں کی نسل کشی کے جرم میں سعودی حکام پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے۔'

مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ 'ہم ان تمام ہلاک ہونے والوں کے پسماندگان اور اہل خاندان کو تعزیت پیش کرتے ہیں جو پاکستان اور سعودی عرب میں ظلم و دہشت گردی کا شکار ہوتے آرہے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: Saudi Arabia Executes 81 People : سعودی حکومت نے 81 افراد کو پھانسی دی

معروف شیعہ عالم دین مولانا سید حیدر عباس رضوی نے اعظم گڑھ کے موضع خطیب پور میں مجلس سے خطاب کے دوران بیان کہا کہ 'ہمارا دشمن لاکھ کوشش کر لے لیکن اسے اپنے ناپاک عزائم میں ہرگز کامیابی ملنے والی نہیں ہے۔ پاکستان، افغانستان اور سعودی عرب میں شیعہ فرقے کی نسل کشی آل سعود اور اسلام دشمن عناصر کی بوکھلاہٹ نمایاں کر رہی ہے جس کا اصل سبب حقیقی اسلام کی بڑھتی مقبولیت ہے۔' Maulana Syed Haider Abbas on Shia

سعودی عرب میں 12 مارچ کو 81 افراد کو پھانسی دے دی گئی جن میں سے 41 لوگ شیعہ فرقے سے تعلق رکھتے تھے۔ ان اجتماعی پھانسیوں کے خلاف مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے سخت الفاظ میں مذمت کی اور اسے سعودی حکومت کی کھلی ہوئی شدت پسندی سے تعبیر کیا۔ Saudi Arabia Executes 81 People in a single day

مولانا نے کہا کہ 'پوری دنیا سے آ رہی شیعوں کے قتل عام اور نسل کشی کی خبریں افسوس ناک ہیں۔ حال ہی میں پاکستان کے شہر پشاور کی جامع مسجد میں ہوئے بم دھماکے میں شیعوں کو نشانہ بنایا گیا۔'

انہوں نے کہا کہ 'جس ملک میں شیعہ اقلیت میں ہیں، وہاں انہیں ظالم سرکاریں اور شدت پسند تنظیمیں نشانہ بناتی رہی ہیں، خاص طور پر سعودی عرب میں شیعہ فرقہ غیر محفوظ ہیں اور سرکار جب چاہتی ہے ان کے جان، مال اور ناموس پر حملہ آور ہوجاتی ہے۔'

مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ 'دنیا جانتی ہے کہ عرصۂ دراز سے سعودی عرب میں شیعوں کا قتل عام جاری ہے۔ سعودی حکومت بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کے تحت بے گناہوں کو قتل کرواتی رہی ہے۔ سعودی عرب جو خود عالمی سطح پر شدت پسندی کو فروغ دیتا رہا ہے اور استعماری طاقتوں کا اتحادی ہونے کے باعث مختلف ممالک میں بے گناہ انسانوں کے قتل عام کا مجرم رہا ہے۔ وہاں کی حکومت نے حال ہی میں 81 افراد کو دہشت گردی کے غلط الزام میں موت کی سزا دی ہے۔ 81 میں 41 افراد شیعہ فرقے سے تعلق رکھتے تھے۔'Maulana Kalbe Jawad on Saudi Govt

مولانا نے مزید کہا کہ 'اس سے پہلے بھی سعودی حکومت نے آیت اللہ شیخ باقرالنمرؒ اور ان کے ساتھیوں کو جھوٹے الزامات کی بنیاد پر موت کی سزا سنائی تھی۔ سعودی حکومت ہمیشہ جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت اقلیتی طبقے کے افراد کو گرفتار کرتی رہتی ہے اور پھر فرضی دستاویزوں کی روشنی میں ان پر مقدمہ چلاکر سزائے موت سنا دیتی ہے۔'

اس موقع پر مجلس علمائے ہند کے تمام اراکین نے سعودی عرب کے انسانیت سوز اقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم سعودی حکومت کے ان وحشت ناک جرائم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حقوق انسانی کی تنظیموں اور امن عالم کے دعویداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ سعودی عرب میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ مظلوموں اور بے گناہوں کے قتل عام اور شیعوں کی نسل کشی کے جرم میں سعودی حکام پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے۔'

مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ 'ہم ان تمام ہلاک ہونے والوں کے پسماندگان اور اہل خاندان کو تعزیت پیش کرتے ہیں جو پاکستان اور سعودی عرب میں ظلم و دہشت گردی کا شکار ہوتے آرہے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: Saudi Arabia Executes 81 People : سعودی حکومت نے 81 افراد کو پھانسی دی

معروف شیعہ عالم دین مولانا سید حیدر عباس رضوی نے اعظم گڑھ کے موضع خطیب پور میں مجلس سے خطاب کے دوران بیان کہا کہ 'ہمارا دشمن لاکھ کوشش کر لے لیکن اسے اپنے ناپاک عزائم میں ہرگز کامیابی ملنے والی نہیں ہے۔ پاکستان، افغانستان اور سعودی عرب میں شیعہ فرقے کی نسل کشی آل سعود اور اسلام دشمن عناصر کی بوکھلاہٹ نمایاں کر رہی ہے جس کا اصل سبب حقیقی اسلام کی بڑھتی مقبولیت ہے۔' Maulana Syed Haider Abbas on Shia

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.