ETV Bharat / state

Electricity Department in UP یوپی کے وزیر توانائی کی بجلی ملازمین کو تنبیہ - ملازمت سے محروم کردیا جا ئیگا

یوپی کے وزیر وزیر توانائی اروند کمار شرما نے ہفتہ کو دارالحکومت میں ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران انہوں نے بجلی ملازمین کی ہڑتال کو مکمل طور پر غیر قانونی قرار دیا۔

یوپی کے وزیر توانی
یوپی کے وزیر توانی
author img

By

Published : Mar 18, 2023, 9:26 PM IST

یوپی کے وزیر توانی

لکھنؤ: توانائی کے وزیر اروند کمار شرما نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کی۔ وزیر توانائی نے بجلی ملازمین کی ہڑتال کو مکمل طور پر غیر قانونی قرار دیا۔ وزیر توانائی نے بتایا کہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف اب بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ 1332 کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ 22ملازمین پر ESMA کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ یہ سب لکھنؤ سے باہر بھیجے جائیں گے۔ اس کے علاوہ 29 ملازمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ وزیر توانائی نے ہڑتالی کنٹریکٹ ملازمین کو تنبیہ کی ہے کہ وہ شام 6 بجے تک کام پر واپس آجائیں بصورت دیگر ہزاروں ملازمین کے کنٹریکٹ ختم کرنا پڑیں تو بھی واپس نہیں لیں گے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کے بعد توانائی کے وزیر اروند کمار شرما نے کہا کہ سپلائی معمول پر ہے۔

ملازمت میں رکاوٹ پیدا کرنے والے ملازمین کو ہٹایا جا رہا ہے: وزیر توانائی نے کہا کہ 'ریاست میں بجلی کی فراہمی معمول پر ہے۔ 28 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے،رکاوٹیں پیدا کرنے والے ادارے کے ملازمین کو نوکریوں سے ہٹایا جا رہا ہے۔ اتر پردیش میں ہڑتال پر مکمل پابندی ہے۔ اس کے باوجود ہڑتال جاری ہے۔ یہ صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 22 افراد کے خلاف ایسما کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر ہڑتال کے پروگراموں کے پیغامات اب بھی گردش کر رہے ہیں۔ سنگھرش سمیتی کے لیڈروں کو عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ ہائی کورٹ کا حکم بھی ان کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا۔ 22 رہنماؤں کے خلاف بھی معطلی کی کارروائی کی گئی ہے۔ 24 گھنٹوں میں 1332 کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے۔ کچھ لوگوں کو لکھنؤ سے باہر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ اگر مستقبل میں ہزاروں لوگوں کو نوکریوں سے نکالنا پڑا تو یہ فیصلہ لینے سے گریز نہیں کیا جائیگا۔

وزیر توانائی نے ہڑتال کرنے والوں کو چار گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ شام 6 بجے تک کام پر واپس آجائیں ورنہ سب کو نوکری سے نکال دیا جائے گا۔ آؤٹ سورسنگ ایجنسی سے کہا گیا ہے کہ وہ آئی ٹی آئی پاس، پولی ٹیکنک پاس انجینئرنگ پاس، آئی ٹی آئی، پولی ٹیکنک اور انجینئرنگ کالج کے بچوں کو بھرتی کرکے ان کی بھرتی کرے۔ ضلع مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ایسے کنٹراکٹ ورکرز کی نشاندہی کرنا چاہیے اور انہیں نکال دینا چاہیے جنہیں برطرف کر دیا گیا ہے اور وہ ابھی تک کام کر رہے ہیں۔


بتا دیں کہ سنیچر کو کانپور شہر میں 243 کنٹراکٹ ورکرز کی سروس ختم کر دی گئی ہے۔ کیسکو کے ایم ڈی سیموئل پال نے اس حوالے سے حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 'تمام اہلکاروں نے ESMA کی خلاف ورزی کی۔ اسی سلسلے میں ایکشن لیتے ہوئے سب کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذکورہ بالا تمام 243 اہلکار کبھی بھی محکمے میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔

مزید پڑھیں:UP Minister Launched Plantation: یوپی کے وزیر خزانہ نے میرٹھ میں شجرکاری مہم کا آغاز کیا

یوپی کے وزیر توانی

لکھنؤ: توانائی کے وزیر اروند کمار شرما نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کی۔ وزیر توانائی نے بجلی ملازمین کی ہڑتال کو مکمل طور پر غیر قانونی قرار دیا۔ وزیر توانائی نے بتایا کہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف اب بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ 1332 کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ 22ملازمین پر ESMA کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ یہ سب لکھنؤ سے باہر بھیجے جائیں گے۔ اس کے علاوہ 29 ملازمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ وزیر توانائی نے ہڑتالی کنٹریکٹ ملازمین کو تنبیہ کی ہے کہ وہ شام 6 بجے تک کام پر واپس آجائیں بصورت دیگر ہزاروں ملازمین کے کنٹریکٹ ختم کرنا پڑیں تو بھی واپس نہیں لیں گے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کے بعد توانائی کے وزیر اروند کمار شرما نے کہا کہ سپلائی معمول پر ہے۔

ملازمت میں رکاوٹ پیدا کرنے والے ملازمین کو ہٹایا جا رہا ہے: وزیر توانائی نے کہا کہ 'ریاست میں بجلی کی فراہمی معمول پر ہے۔ 28 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے،رکاوٹیں پیدا کرنے والے ادارے کے ملازمین کو نوکریوں سے ہٹایا جا رہا ہے۔ اتر پردیش میں ہڑتال پر مکمل پابندی ہے۔ اس کے باوجود ہڑتال جاری ہے۔ یہ صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 22 افراد کے خلاف ایسما کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر ہڑتال کے پروگراموں کے پیغامات اب بھی گردش کر رہے ہیں۔ سنگھرش سمیتی کے لیڈروں کو عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ ہائی کورٹ کا حکم بھی ان کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا۔ 22 رہنماؤں کے خلاف بھی معطلی کی کارروائی کی گئی ہے۔ 24 گھنٹوں میں 1332 کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے۔ کچھ لوگوں کو لکھنؤ سے باہر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ اگر مستقبل میں ہزاروں لوگوں کو نوکریوں سے نکالنا پڑا تو یہ فیصلہ لینے سے گریز نہیں کیا جائیگا۔

وزیر توانائی نے ہڑتال کرنے والوں کو چار گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ شام 6 بجے تک کام پر واپس آجائیں ورنہ سب کو نوکری سے نکال دیا جائے گا۔ آؤٹ سورسنگ ایجنسی سے کہا گیا ہے کہ وہ آئی ٹی آئی پاس، پولی ٹیکنک پاس انجینئرنگ پاس، آئی ٹی آئی، پولی ٹیکنک اور انجینئرنگ کالج کے بچوں کو بھرتی کرکے ان کی بھرتی کرے۔ ضلع مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ایسے کنٹراکٹ ورکرز کی نشاندہی کرنا چاہیے اور انہیں نکال دینا چاہیے جنہیں برطرف کر دیا گیا ہے اور وہ ابھی تک کام کر رہے ہیں۔


بتا دیں کہ سنیچر کو کانپور شہر میں 243 کنٹراکٹ ورکرز کی سروس ختم کر دی گئی ہے۔ کیسکو کے ایم ڈی سیموئل پال نے اس حوالے سے حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 'تمام اہلکاروں نے ESMA کی خلاف ورزی کی۔ اسی سلسلے میں ایکشن لیتے ہوئے سب کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذکورہ بالا تمام 243 اہلکار کبھی بھی محکمے میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔

مزید پڑھیں:UP Minister Launched Plantation: یوپی کے وزیر خزانہ نے میرٹھ میں شجرکاری مہم کا آغاز کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.