ETV Bharat / state

Seminar on Urdu Language And Our Responsibility: مظفرنگر میں اردو زبان اور ہماری ذمہ داری کے موضوع پر سیمینار

author img

By

Published : Feb 22, 2022, 8:44 PM IST

مظفرنگر میں اردو بیداری فورم Urdu Awareness Forum کے زیر اہتمام عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر 'اردو زبان اور ہماری ذمہ داری' کے موضوع پر ایک آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

Seminar on Urdu Language And Our Responsibility: مظفرنگر میں اردو زبان اور ہماری ذمہ داری کے موضوع پر سیمینار
Seminar on Urdu Language And Our Responsibility: مظفرنگر میں اردو زبان اور ہماری ذمہ داری کے موضوع پر سیمینار

اس سیمینار کی صدارت محمد شعیب (ہیڈ ماسٹر جونیئر ہائی اسکول سکھیڑہ) نے کی جب کہ مہمان خصوصی کے طور پر ڈاکٹر مشتاق صدف (شعبہ اردو تاجکستان یونیورسٹی) اور مہمان ذی وقار رئیس الدین رانا (ریاستی نائب صدر اردو ٹیچر ویلفیئر ایسوسی ایشن) تھے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

اس موقع پر فورم کے کنوینر شہزاد علی نے سیمینار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر سال 21 فروری کو مادری زبان کے ضمن میں سیمینار منعقد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زبان کسی بھی ملک اور معاشرے کے لیے اہم ہوتی ہے، ہماری مادری زبان اردو ہے، جس کے لیے ہمیں بحث کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنا مستقبل محفوظ کر سکیں۔

انہوں نے کہا آج کا تعلیمی ماحول اور سماجی ماحول بدل رہا ہے، ہمیں اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دینی چاہیے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ اردو زبان کا علم اور تعلیم کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، جس طرح ہمارا بچہ اسکولی تعلیم مکمل کرتا ہے، اس کے بعد اس کے ساتھ ساتھ اردو زبان کی بھی ضرورت ہے، ہمیں اسکولی تعلیم بھی مکمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ طلبا، ان کے والدین اور ان کے سرپرستوں کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ کسی بھی بچے کی تعلیم کا انتظام اس کی مادری زبان میں ہونا چاہیے۔ ہمارے ملک میں بہت سی زبانیں بولی جاتی ہیں، سب کا احترام ہونا چاہئے، اسی طرح اردو کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک بولی اور سمجھی جانے والی زبان ہے، جس پر ہم ہر بھارتی پر یکساں حقوق اور فرائض ہیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اوصاف احمد انصاری کنوینر اردو بیداری فورم نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم کے لیے بیدار کرنا چاہیے، جس طرح ہم اپنی تعلیم کو آگے بڑھاتے ہیں، اسی طرح ہمارے اسکول میں اردو زبان نہ ہونے کے باوجود ہمیں اپنے وسائل سے اردو کی تعلیم حاصل کرنی ہوگی۔ ہمیں اردو کو اپنے کام کی زبان بنانا چاہیے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن مظفر نگر کے صدر کلیم تیاگی نے کہا کہ اردو بھارت کی زبان ہے، اس کے لیے جدوجہد ملک کی تہذیب کے لیے جدوجہد کرنا ہے۔ محکمہ بیسک ایجوکیشن اترپردیش کی طرف سے اعزاز سے نوازے گئے شاعر ڈاکٹر طاہر قمر نے کہا کہ ہمیں اپنے اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر اردو کی تعلیم دینی چاہیے تاکہ ہم اپنا فرض ادا کرتے ہوئے ایمانداری سے کام کر سکیں۔

تحسین علی اساروی نے اردو کو روزمرہ کی زندگی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی سرکاری دفاتر میں اپنے کام کے لیے اردو میں تحریری درخواستیں دیں، تب ہی ہم ان کے واجبات ادا کر سکیں گے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

نامور ادیب سید وجاہت شاہ نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اردو دم توڑ رہی ہے، میری نظر میں یہ حقیقت بے بنیاد ہے، آپ اپنا حصہ ڈالیں، ہم اردو میں اخبارات، رسالے وغیرہ پڑھتے ہیں اور اردو کو اردو دیتے ہیں۔

سیمینار میں مہمان خصوصی ڈاکٹر مشتاق صدف اور رئیس الدین رانا نے کہا کہ ہم سفر میں شرماتے ہیں، ٹرین میں اردو اخبار یا رسالہ پڑھتے ہیں۔ احساس کمتری نے ہم میں جنم لیا، اردو ایک زندہ زبان ہے، جو ہمارے ملک کی پہچان ہے، ہمیں اس کے لیے ہمیں جذبے کی حد تک جانا ہوگا۔ دور اردو ایک بین الاقوامی زبان ہے، جسے روشن کیا جا سکتا ہے، ہمیں اسے برقرار رکھنا ہے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

آخر میں قاری شاہد ارمان نے نعت پاک پڑھ کر دعا کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر کلیم احمد، ریاض علی، گلفام احمد، ثاقب نثار، محمد اکرام، کلیم تیاگی، جمشید جنگ، قاری شاہد ارمان موجود رہے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

اس سیمینار کی صدارت محمد شعیب (ہیڈ ماسٹر جونیئر ہائی اسکول سکھیڑہ) نے کی جب کہ مہمان خصوصی کے طور پر ڈاکٹر مشتاق صدف (شعبہ اردو تاجکستان یونیورسٹی) اور مہمان ذی وقار رئیس الدین رانا (ریاستی نائب صدر اردو ٹیچر ویلفیئر ایسوسی ایشن) تھے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

اس موقع پر فورم کے کنوینر شہزاد علی نے سیمینار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر سال 21 فروری کو مادری زبان کے ضمن میں سیمینار منعقد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زبان کسی بھی ملک اور معاشرے کے لیے اہم ہوتی ہے، ہماری مادری زبان اردو ہے، جس کے لیے ہمیں بحث کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنا مستقبل محفوظ کر سکیں۔

انہوں نے کہا آج کا تعلیمی ماحول اور سماجی ماحول بدل رہا ہے، ہمیں اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دینی چاہیے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ اردو زبان کا علم اور تعلیم کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، جس طرح ہمارا بچہ اسکولی تعلیم مکمل کرتا ہے، اس کے بعد اس کے ساتھ ساتھ اردو زبان کی بھی ضرورت ہے، ہمیں اسکولی تعلیم بھی مکمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ طلبا، ان کے والدین اور ان کے سرپرستوں کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ کسی بھی بچے کی تعلیم کا انتظام اس کی مادری زبان میں ہونا چاہیے۔ ہمارے ملک میں بہت سی زبانیں بولی جاتی ہیں، سب کا احترام ہونا چاہئے، اسی طرح اردو کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک بولی اور سمجھی جانے والی زبان ہے، جس پر ہم ہر بھارتی پر یکساں حقوق اور فرائض ہیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اوصاف احمد انصاری کنوینر اردو بیداری فورم نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم کے لیے بیدار کرنا چاہیے، جس طرح ہم اپنی تعلیم کو آگے بڑھاتے ہیں، اسی طرح ہمارے اسکول میں اردو زبان نہ ہونے کے باوجود ہمیں اپنے وسائل سے اردو کی تعلیم حاصل کرنی ہوگی۔ ہمیں اردو کو اپنے کام کی زبان بنانا چاہیے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن مظفر نگر کے صدر کلیم تیاگی نے کہا کہ اردو بھارت کی زبان ہے، اس کے لیے جدوجہد ملک کی تہذیب کے لیے جدوجہد کرنا ہے۔ محکمہ بیسک ایجوکیشن اترپردیش کی طرف سے اعزاز سے نوازے گئے شاعر ڈاکٹر طاہر قمر نے کہا کہ ہمیں اپنے اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر اردو کی تعلیم دینی چاہیے تاکہ ہم اپنا فرض ادا کرتے ہوئے ایمانداری سے کام کر سکیں۔

تحسین علی اساروی نے اردو کو روزمرہ کی زندگی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی سرکاری دفاتر میں اپنے کام کے لیے اردو میں تحریری درخواستیں دیں، تب ہی ہم ان کے واجبات ادا کر سکیں گے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

نامور ادیب سید وجاہت شاہ نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اردو دم توڑ رہی ہے، میری نظر میں یہ حقیقت بے بنیاد ہے، آپ اپنا حصہ ڈالیں، ہم اردو میں اخبارات، رسالے وغیرہ پڑھتے ہیں اور اردو کو اردو دیتے ہیں۔

سیمینار میں مہمان خصوصی ڈاکٹر مشتاق صدف اور رئیس الدین رانا نے کہا کہ ہم سفر میں شرماتے ہیں، ٹرین میں اردو اخبار یا رسالہ پڑھتے ہیں۔ احساس کمتری نے ہم میں جنم لیا، اردو ایک زندہ زبان ہے، جو ہمارے ملک کی پہچان ہے، ہمیں اس کے لیے ہمیں جذبے کی حد تک جانا ہوگا۔ دور اردو ایک بین الاقوامی زبان ہے، جسے روشن کیا جا سکتا ہے، ہمیں اسے برقرار رکھنا ہے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

آخر میں قاری شاہد ارمان نے نعت پاک پڑھ کر دعا کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر کلیم احمد، ریاض علی، گلفام احمد، ثاقب نثار، محمد اکرام، کلیم تیاگی، جمشید جنگ، قاری شاہد ارمان موجود رہے۔ Seminar on Urdu Language And Our Responsibility

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.