کولکاتہ: مغربی بنگال کی بشیرہاٹ لوک سبھا سیٹ سے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رکن پارلیمنٹ حاجی ایس کے نورالاسلام کا بدھ کو انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 61 برس تھی اور وہ طویل عرصے سے جگر کے کینسر میں مبتلا تھے۔ انہوں نے یہاں دت پوکور میں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ٹی ایم سی آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے انسٹاگرام پر پوسٹ کر کے اسلام کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ حاجی نورال کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے لکھا، 'اپنے قابل قدر ساتھی، بشیرہاٹ سے ہمارے ایم پی، حاجی ایس کے نورالاسلام کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا۔ وہ سندربن کے دور افتادہ علاقے میں ایک وقف سماجی کارکن تھے اور پسماندہ علاقے کے غریب لوگوں کی بہتری کے لیے سخت محنت کرتے تھے۔ بشیرہاٹ کے لوگ ان کی قیادت کو یاد رکھیں گے۔
Sad to know of the demise of my valued colleague, our MP of Basirhat, Haji Sk. Nurul Islam.
— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) September 25, 2024
He was a dedicated social worker in a remote Sundarban area, and he worked hard for the upliftment of poor people in a backward region. People of Basirhat will miss his leadership.
I…
وہیں ابھیشیک بنرجی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ 'میں ان کے اہل خانہ، دوستوں اور ساتھیوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔' انہوں نے کہا کہ مجھے بشیرہاٹ سے ہمارے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ حاجی ایس کے نورالاسلام کے انتقال کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔ وہ ما، ماتی، مانوشا کے اصول کے سچے علمبردار تھے، جنہوں نے اپنے آخری ایام میں بھی اپنی زندگی لوگوں کی خدمت اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے وقف کردی۔ میری دلی تعزیت ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور میں ان کی روح کے سکون کے لیے دعا گو ہوں۔
It deeply saddens me to hear about the passing of our Lok Sabha MP from Basirhat, Haji Sk. Nurul Islam.
— Abhishek Banerjee (@abhishekaitc) September 25, 2024
He was a true champion of the Ma, Mati, Manush philosophy, dedicating his life to serving the people and safeguarding their well-being, even in his final days.
My heartfelt…
حاجی نورالاسلام نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی ریکھا پاترا کو 3 لاکھ 33 ہزار ووٹوں سے شکست دی تھی۔ حاجی نورالاسلام 1978 میں کانگریس کی طلبہ سیاست سے سیاست میں آئے۔ انہوں نے 1994 تک کانگریس کی مختلف تنظیمی ذمہ داریاں نبھائیں۔ بعد میں وہ 1998 میں ترنمول کانگریس میں شامل ہوئے۔ اس وقت انہوں نے ترنمول کانگریس کی طرف سے پنچایت الیکشن لڑا تھا۔ 2003 میں وہ پنچایت سمیتی سیٹ پر منتخب ہوئے۔
حاجی نورال نے 2008 کے پنچایت انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور ضلع پریشد کے رکن بنے۔ پھر 2009 میں، ترنمول کانگریس نے انہیں پہلی بار بشیرہاٹ حلقہ سے ایم پی کے طور پر نامزد کیا۔ وہ آسانی سے جیت گئے اور ایم پی بن گئے۔ تاہم، انہیں 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بشیرہاٹ حلقہ سے امیدوار نہیں بنایا گیا تھا۔ حاجی نورال کو جنگی پور سے ٹکٹ دیا گیا، لیکن وہ وہاں سے جیت نہ سکے۔ 2016 میں وہ ہروا سے اسمبلی ممبر منتخب ہوئے جس کے بعد 2021 کے اسمبلی انتخابات میں انہیں دوبارہ اسی سیٹ سے پارٹی ٹکٹ دیا گیا اور وہ دوبارہ جیت گئے۔