بیروت: لبنان میں اسرائیل کے خونریز حملے جاری ہیں۔ تو وہیں حزب اللہ بھی وقفہ وقفہ سے اسرائیل کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ لبنان کے وزیر صحت فراس عبیاد کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز اب تک اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 51 افراد ہلاک اور 223 زخمی ہو چکے ہیں۔ بیروت میں ایک نیوز کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت عبیاد نے یہ اعداد و شمار بتائے۔
اسرائیلی فورسز نے حزب اللہ کے انٹیلی جنس سے منسلک 60 اہداف پر حملوں کا دعویٰ کیا:
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان میں فضائی حملوں کے بعد حزب اللہ کے انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ سے منسلک 60 اہداف کو نشانہ بنایا۔ فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "حملوں نے انٹیلی جنس اکٹھا کرنے والے آلات، کمانڈ سینٹرز، اور دشمن کی طرف سے انٹیلی جنس حالات کی تشخیص کے لیے استعمال کیے جانے والے اضافی انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے،" ۔
حزب اللہ نے اسرائیل کے ساعر پر حملے کا دعویٰ کیا:
دوسری جانب، لبنان کے ایران کی حمایت یافتہ مسلح گروپ حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی اسرائیل میں نہاریہ کے قریب ساعر کبوتز کو نشانہ بناتے ہوئے میزائل حملے کیے ہیں۔ کبوتز کو عبرانی زبان میں فرقہ وارانہ بستیوں کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق، میگن ڈیوڈ ایڈوم ایمبولینس سروس نے دو افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
لبنان میں 90,000 سے زیادہ لوگ اب بے گھر:
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں لبنان میں اسرائیلی حملوں کی وجہ سے کم از کم 90,530 افراد نئے بے گھر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایجنسی نے مزید کہا کہ ان میں سے تقریباً 40,000 دو سو 83 مقامات پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج لبنان میں جنگ کے لیے ریزرو دستے تیار کر رہی ہے:
وہیں، اسرائیلی فوج نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ "شمالی میدان میں آپریشنل سرگرمیوں کے لیے متعدد ریزرو بریگیڈز کو طلب کر رہی ہے۔ اس کا مقصد لبنان میں جاری تنازعہ کے چلتے تیاری کرنا ہے جس کی شمال میں اسرائیل کی سرحدیں ملتی ہیں۔
صیہونی فوج نے مزید کہا کہ "اس کی حزب اللہ کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ اسرائیلی فوج نے جنگ کو اسرائیل کا دفاع کا حق قرار دیتے ہوئے ایسے حالات پیدا کرنے کی بات کہی جس سے کہ شمالی اسرائیل کے باشندے اپنے گھروں کو واپس لوٹ سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعات کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟