ETV Bharat / state

علیگڑھ جامعہ اردو میں تعلیم کی اہمیت اور اردو کا مستقبل پر سیمنار

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 15, 2023, 3:17 PM IST

علیگڑھ جامعہ اردو کے آڈیٹوریم میں تاریخ کی دو اہم شخصیات ماہرِ تعلیم، مفکر، ادیب اور سیاسی رہنما مولانا ابوالکلام آذاد اور شاعرِ مشرق علامہ اقبال کا یومِ پیداٸش منایا گیا۔ اس موقع پر ایک سیمنار بعنوان " تعلیم کی اہمیت اور اردو کا مستقبل " کا بھی انعقاد کیا گیا۔Seminar On Future of Urdu

تعلیم کی اہمیت اور اردو کا مستقبل'
تعلیم کی اہمیت اور اردو کا مستقبل'

تعلیم کی اہمیت اور اردو کا مستقبل'

علیگڑھ: عالمی یومِ اردو کے موقع پر تاریخ کی دو اہم شخصیات ماہرِ تعلیم، مفکر، ادیب اور سیاسی رہنما مولانا ابوالکلام آزاد اور شاعرِ مشرق علامہ اقبال کا یومِ پیداٸش منایا گیا۔ اس موقع پر ایک روزہ سیمنار بعنوان "تعلیم کی اہمیت اور اردو کے مستقبل" کی صدارت چیٸرمین، بال ایوم مہیلا وکاس نینترن بورڈ اترپردش قمر عالم نے کی۔

مہمانِ خصوصی ڈاٸریکٹر علی گڑھ کالج آف ایجو کیشن اینڈ مینجمینٹ پروفیسر محمد مقیم اور مہمانِ اعزازی استاد شعبٸہ اردو اے ایم یو پروفیسر ضیا ٕ الرحمٰن صدیقی تھے۔ علاوہ ازیں استاد شعبٸہ دینیات ڈاکٹر ریحان اختر قاسمی، او ایس ڈی جامعہ اردو فرحت علی خاں، معروف شاعر اور پرنسپل مدرسہ چاچا نہرو ڈاکٹر الیاس نوید، معروف سیاسی رہنما محترمہ روحی زبیری، ریٹاٸرڈ کمانڈینٹ سی آر پی ایف محمد عمران اور سماجی کارکن محمد یحیٰ نے بھی اسٹیج کو زینت بخشی۔

نوجوان شاعر اور اردو اسکالر ڈاکٹر بصیر الحسن وفا نقوی نے نہایت خوبصورت انداز میں نظامت کے فراٸض انجام دٸے۔ استقبالیہ خطبہ میں کنوینر پروگرام کنور نسیم شاہد نے تمام مہمانا کا استقبال کرتے ہوٸے کہا کہ آج ہم عالمی یومِ اردو کے موقع پر دو اہم شخصیات کا بھی یومِ پیداٸش منا رہے ہیں۔ دونوں شخصیات نے اردو کی ترقی و ترویج میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ مولانا آزاد نے اپنی صحافت اور خطابت کا لوہا منوایا تو علامہ اقبال نے شعر و سخن کے ذریعہ عوام میں اردو کے تٸیں رجحان پیدا کیا اور اردو کے توسط سے ہندوستانی عوام کو بیدار کرنے کی کوشش کی ہے۔

پروفیسر ضیا ٕالرحمٰن نے تعلیم کی اہمیت بیان کرتے ہوٸے کہا کہ تعلیم ہی انسان کو انسان بناتی ہے۔ علم انسان کا زیور ہے۔ بے علم انسان ادھورا ہی رہتا ہے۔ زمانہ بہت ترقی کر چکا ہے۔ یہ ساری ترقی تعلیم کے ذریعہ وجود میں آئی ورنہ انسان چاند تو کیا بادلوں کو بھی نہیں چھو سکتا تھا۔

صدرِ جلسہ قمر عالم نے اردو کی تعلیم پر زور دیتے ہوٸے کہا کہ جس طرح مدارس اردو کی بقا ٕ میں اہم رول ادا کر رہے ہیں اسی طرح ہر اسکول میں اردو تعلیم کا انتظام ہونا چاہٸے۔ ایمانداری کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوٸے بچوں کو لگن اور محنت سے اردو پڑھانا سرکاری اردو اساتذہ کا اخلاقی فرض ہے۔ اسکے علاوہ ہمارے گھروں میں بھی اردو کا ماحول ہونا بہت ضروری ہے۔ بچوں کے ساتھ عام گفتگو اردو الفاظ کا استعمال ہونا چاہٸے۔ ہر گھر میں اردو اخبار اور رسالوں کا چلن ہو جیسا کہ بیس پچس سال پہلے تک تھا تبھی ہماری اردو زبان زندہ رہ سکے گی۔

تقاریر کے بعد علی گڑھ کی دو معتبر شخصیات کو اعزازات سے نوازا گیا۔ مولانا ابوالکلام آزاد تعلیمی اوارڈ تعلیم کے میدان میں نمایاں خدمات کے لٸے پروفیسر محمد مقیم کو اور علامہ اقبال اوارڈ براٸے شعر و ادب ڈاکٹر بصیر الحسن وفا نقوی کو پیش کیا گیا۔ اسکے بعد اسکولی طلبا ٕ و طالبات کو انعامات تقسیم کٸے گٸے۔

ٹاپر اسٹوڈنٹس کے زمرے سے ابوالکلام آزاد تعلیمی اوارڈ عبد اللہ گرلز کالج کی طالبہ صوفیہ راشد، علی گڑھ مشن اسکول کی طالبہ وجیہہ رحمٰن، کڈز آٸ لینڈ کی زینت فاطمہ، انٹر میڈییٹ کی رڑکی ٹاپر عاٸشہ راٶ، البرکات سیکنڈری اسکول کی عمرہ کفیل، اے ایم یو کی ریسرچ اسکالر بشریٰ رحمٰن اور شعبٸہ اردو کے ریسرچ اسکالر وقار احمد صدیقی کو انعامات پیش کٸے گٸے۔ منتشا پبلک اسکول کی مہہ جبیں، مہک اور محمد ایان، الشفا اسکول کی انجم عباسی، سرکاری اسکول نمبر 26 دہلی گیٹ کی الشفا، اسکول نمبر 20 کی فضا، اسکول نمبر 34 کی شاہدہ، دہلی پبلک اسکول کے ارحان شمشاد، اقرا ٕ پبلک اسکول کی نشرا ٕ، اقرا ٕ اسد، البرکات پبلک اسکول کی ایرینا اقبال، انابیہ آفرین، ایس۔ایم۔احمد، حافظ محمد معاذ، کڈز آٸ لینڈ اسکول کی اقرا ٕ اسد، مدرسہ چاچا نہرو کی علمہ، وجیہہ خانم، زیبا پبلک اسکول کی علیشہ، حمزہ، زیبا پبلک اسکول جونٸر ونگ کے توحید، منتشا، عذیر، ایم۔ٹیک انثٹر کالج کی علمہ، محمد ارسلان، منتشا، اے۔بی۔ کے گرلز اسکول سے انوشکا سکسینہ، نادیہ انور اور زنیرہ ریںن کو انعامات سے نوازا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:گرفتار شدہ افراد کا اے ایم یو سے کوئی تعلق نہیں: یونیورسٹی پراکٹر

آخر میں کنوینر پروگرام کنور نسیم شاہد نے جامعہ اردو او ایس ڈی فرحت علٕ خاں، تمام شرکا ٕ اور مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔ جلسہ کے انعقاد میں حمید حسن، فرقان مرزا، شانِ عالم، صابر علی، ہاشم انصاری، دانش علی، زیبا نسیم، ناہید، بھونیندر سنگھ اور ڈاکٹر عرفان انصاری کا خصوصی تعاون رہا۔

تعلیم کی اہمیت اور اردو کا مستقبل'

علیگڑھ: عالمی یومِ اردو کے موقع پر تاریخ کی دو اہم شخصیات ماہرِ تعلیم، مفکر، ادیب اور سیاسی رہنما مولانا ابوالکلام آزاد اور شاعرِ مشرق علامہ اقبال کا یومِ پیداٸش منایا گیا۔ اس موقع پر ایک روزہ سیمنار بعنوان "تعلیم کی اہمیت اور اردو کے مستقبل" کی صدارت چیٸرمین، بال ایوم مہیلا وکاس نینترن بورڈ اترپردش قمر عالم نے کی۔

مہمانِ خصوصی ڈاٸریکٹر علی گڑھ کالج آف ایجو کیشن اینڈ مینجمینٹ پروفیسر محمد مقیم اور مہمانِ اعزازی استاد شعبٸہ اردو اے ایم یو پروفیسر ضیا ٕ الرحمٰن صدیقی تھے۔ علاوہ ازیں استاد شعبٸہ دینیات ڈاکٹر ریحان اختر قاسمی، او ایس ڈی جامعہ اردو فرحت علی خاں، معروف شاعر اور پرنسپل مدرسہ چاچا نہرو ڈاکٹر الیاس نوید، معروف سیاسی رہنما محترمہ روحی زبیری، ریٹاٸرڈ کمانڈینٹ سی آر پی ایف محمد عمران اور سماجی کارکن محمد یحیٰ نے بھی اسٹیج کو زینت بخشی۔

نوجوان شاعر اور اردو اسکالر ڈاکٹر بصیر الحسن وفا نقوی نے نہایت خوبصورت انداز میں نظامت کے فراٸض انجام دٸے۔ استقبالیہ خطبہ میں کنوینر پروگرام کنور نسیم شاہد نے تمام مہمانا کا استقبال کرتے ہوٸے کہا کہ آج ہم عالمی یومِ اردو کے موقع پر دو اہم شخصیات کا بھی یومِ پیداٸش منا رہے ہیں۔ دونوں شخصیات نے اردو کی ترقی و ترویج میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ مولانا آزاد نے اپنی صحافت اور خطابت کا لوہا منوایا تو علامہ اقبال نے شعر و سخن کے ذریعہ عوام میں اردو کے تٸیں رجحان پیدا کیا اور اردو کے توسط سے ہندوستانی عوام کو بیدار کرنے کی کوشش کی ہے۔

پروفیسر ضیا ٕالرحمٰن نے تعلیم کی اہمیت بیان کرتے ہوٸے کہا کہ تعلیم ہی انسان کو انسان بناتی ہے۔ علم انسان کا زیور ہے۔ بے علم انسان ادھورا ہی رہتا ہے۔ زمانہ بہت ترقی کر چکا ہے۔ یہ ساری ترقی تعلیم کے ذریعہ وجود میں آئی ورنہ انسان چاند تو کیا بادلوں کو بھی نہیں چھو سکتا تھا۔

صدرِ جلسہ قمر عالم نے اردو کی تعلیم پر زور دیتے ہوٸے کہا کہ جس طرح مدارس اردو کی بقا ٕ میں اہم رول ادا کر رہے ہیں اسی طرح ہر اسکول میں اردو تعلیم کا انتظام ہونا چاہٸے۔ ایمانداری کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوٸے بچوں کو لگن اور محنت سے اردو پڑھانا سرکاری اردو اساتذہ کا اخلاقی فرض ہے۔ اسکے علاوہ ہمارے گھروں میں بھی اردو کا ماحول ہونا بہت ضروری ہے۔ بچوں کے ساتھ عام گفتگو اردو الفاظ کا استعمال ہونا چاہٸے۔ ہر گھر میں اردو اخبار اور رسالوں کا چلن ہو جیسا کہ بیس پچس سال پہلے تک تھا تبھی ہماری اردو زبان زندہ رہ سکے گی۔

تقاریر کے بعد علی گڑھ کی دو معتبر شخصیات کو اعزازات سے نوازا گیا۔ مولانا ابوالکلام آزاد تعلیمی اوارڈ تعلیم کے میدان میں نمایاں خدمات کے لٸے پروفیسر محمد مقیم کو اور علامہ اقبال اوارڈ براٸے شعر و ادب ڈاکٹر بصیر الحسن وفا نقوی کو پیش کیا گیا۔ اسکے بعد اسکولی طلبا ٕ و طالبات کو انعامات تقسیم کٸے گٸے۔

ٹاپر اسٹوڈنٹس کے زمرے سے ابوالکلام آزاد تعلیمی اوارڈ عبد اللہ گرلز کالج کی طالبہ صوفیہ راشد، علی گڑھ مشن اسکول کی طالبہ وجیہہ رحمٰن، کڈز آٸ لینڈ کی زینت فاطمہ، انٹر میڈییٹ کی رڑکی ٹاپر عاٸشہ راٶ، البرکات سیکنڈری اسکول کی عمرہ کفیل، اے ایم یو کی ریسرچ اسکالر بشریٰ رحمٰن اور شعبٸہ اردو کے ریسرچ اسکالر وقار احمد صدیقی کو انعامات پیش کٸے گٸے۔ منتشا پبلک اسکول کی مہہ جبیں، مہک اور محمد ایان، الشفا اسکول کی انجم عباسی، سرکاری اسکول نمبر 26 دہلی گیٹ کی الشفا، اسکول نمبر 20 کی فضا، اسکول نمبر 34 کی شاہدہ، دہلی پبلک اسکول کے ارحان شمشاد، اقرا ٕ پبلک اسکول کی نشرا ٕ، اقرا ٕ اسد، البرکات پبلک اسکول کی ایرینا اقبال، انابیہ آفرین، ایس۔ایم۔احمد، حافظ محمد معاذ، کڈز آٸ لینڈ اسکول کی اقرا ٕ اسد، مدرسہ چاچا نہرو کی علمہ، وجیہہ خانم، زیبا پبلک اسکول کی علیشہ، حمزہ، زیبا پبلک اسکول جونٸر ونگ کے توحید، منتشا، عذیر، ایم۔ٹیک انثٹر کالج کی علمہ، محمد ارسلان، منتشا، اے۔بی۔ کے گرلز اسکول سے انوشکا سکسینہ، نادیہ انور اور زنیرہ ریںن کو انعامات سے نوازا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:گرفتار شدہ افراد کا اے ایم یو سے کوئی تعلق نہیں: یونیورسٹی پراکٹر

آخر میں کنوینر پروگرام کنور نسیم شاہد نے جامعہ اردو او ایس ڈی فرحت علٕ خاں، تمام شرکا ٕ اور مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔ جلسہ کے انعقاد میں حمید حسن، فرقان مرزا، شانِ عالم، صابر علی، ہاشم انصاری، دانش علی، زیبا نسیم، ناہید، بھونیندر سنگھ اور ڈاکٹر عرفان انصاری کا خصوصی تعاون رہا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.