سہارنپور: اتر پردیش کے سہارنپور میں ایک یونیورسٹی کے طلبہ کی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے حکم پر دو طلباء کو نامزد کرتے ہوئے مرزا پور پولیس نے نامعلوم طلباء کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس کے مطابق دو طالب علموں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ یونیورسٹی کی ایک بس مرزا پور کوتوالی علاقے میں سیر پر جارہی تھی۔ اس بس کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ اس میں کچھ طلباء پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے نظر آ رہے ہیں۔ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر وپن تاڈا نے مرزا پور پولیس کو کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔
-
हाजी इकबाल की ग्लोकल यूनिवर्सिटी ग्लोकल के छात्र लगाते पाकिस्तान के जिंदा भारत के नारे @CMYogiAdityaNat @Uppolice @digsaharanpur @saharanpurpol pic.twitter.com/KUncvu7LIC
— हरीश कौशिक बजरंगदल (@iharishkaushik) February 4, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">हाजी इकबाल की ग्लोकल यूनिवर्सिटी ग्लोकल के छात्र लगाते पाकिस्तान के जिंदा भारत के नारे @CMYogiAdityaNat @Uppolice @digsaharanpur @saharanpurpol pic.twitter.com/KUncvu7LIC
— हरीश कौशिक बजरंगदल (@iharishkaushik) February 4, 2023हाजी इकबाल की ग्लोकल यूनिवर्सिटी ग्लोकल के छात्र लगाते पाकिस्तान के जिंदा भारत के नारे @CMYogiAdityaNat @Uppolice @digsaharanpur @saharanpurpol pic.twitter.com/KUncvu7LIC
— हरीश कौशिक बजरंगदल (@iharishkaushik) February 4, 2023
اس پر کارروائی کرتے ہوئے بادشاہی باغ چوکی کے انچارج انسپکٹر اصغر علی نے طلبہ کی شناخت کرائی۔ پولیس کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ یہ نعرے ڈی فارما کے دو طالب علموں نے لگائے تھے۔ پولیس نے دونوں طالب علموں کو نامزد کرتے ہوئے نامعلوم طلباء کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس معاملے کے بارے میں مرزا پور کوتوالی انچارج انسپکٹر پیوش دکشت کا کہنا ہے کہ دو ملزمین سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس اس معاملے میں قانونی کارروائی کر رہی ہے۔ دیگر ملزمان کی بھی تلاش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Video Of Pro-Pakistan Slogans: کٹنی میں مبینہ طور پر ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگانے کا ویڈیو وائرل
واضح رہے کہ 14 اگست 2022 کو سہارنپور میں ایک اسکول کی ریلی میں بچوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے تھے۔ اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔ اس معاملے میں اسکول ڈائریکٹر کی جانب سے نامعلوم افراد کے خلاف تھانے میں شکایت کی گئی تھی۔ ساتھ ہی اسکول آپریٹر نے اس معاملے میں چھ طلباء کو قصوروار سمجھتے ہوئے معطل کر دیا تھا۔ یہ معاملہ سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گیا تھا۔