دہرادون: اترپردیش کے پریاگ راج میں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کے بعد اتراکھنڈ میں بھی سیاست دانوں کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اس دوران اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے گھر والوں کی سکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا خاندان اتراکھنڈ کے پوڑی ضلع میں رہتا ہے۔ سی ایم یوگی کے خاندان کو وائی زمرے کی سکیورٹی میں رکھا جا رہا ہے۔ فی الحال سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کسی بھی باہری شخص کو یوگی کے خاندان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خاندان میں ان کی ماں کے علاوہ دو بھائی اور ایک بہن رہتے ہیں۔ ان کا پورا خاندان پنچور گاؤں میں رہتا ہے۔ عتیق احمد قتل کیس کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ کے اہل خانہ کی حفاظت میں تعینات پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پنچور گاؤں کی طرف جانے والی سڑکوں پر بھی پولیس کا پہرہ ہے۔ یمکیشور تھانے کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس سے قبل اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کا حفاظتی حصار بھی بڑھا دیا گیا۔
پوڑی ضلع کی ایس ایس پی شویتا چوبے نے کہا کہ یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خاندان کو پہلے سے ہی سکیورٹی فراہم کی گئی ہے، لیکن عتیق احمد کے قتل کے بعد وقت اور حالات کے مطابق سکیورٹی کا مسلسل جائزہ لیا جاتا ہے۔ اب تک وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے اہل خانہ کی حفاظت میں ایک گنر اور پانچ پولیس اہلکار تعینات تھے۔ تاہم اب ان کی سکیورٹی مزید بڑھا دی گئی ہے۔ آج ہی ایس ایس پی شویتا چوبے نے یوگی آدتیہ ناتھ کے اہل خانہ سے ملاقات کے لیے سی او سطح کے ایک افسر کو موقع پر بھیجا تھا، جس کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ کے اہل خانہ کی سکیورٹی بڑھانے کے لیے ہدایات دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: Shaista Parveen on Police Radar کوشامبی کے کیچھر میں شائستہ پروین کی تلاش میں کومبنگ، ڈرون سے بھی تلاشی
ایس ایس پی شویتا چوبے کے مطابق، یوگی آدتیہ ناتھ کا پنچور گاؤں پہلے ریونیو ایریا میں آتا تھا، لیکن اب اس علاقے میں ایک تھانہ کھل گیا ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے گھر پر دن میں چار سے پانچ بار پولیس گشت کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ مقامی تھانے کے انچارج بھی اہل خانہ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ واضح رہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ پچھلے سال ہی اپنے گاؤں پنچور آئے تھے۔ یہاں انہوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ ایک رات قیام کیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 15 اپریل کی رات یوپی پولیس عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو طبی علاج کے لیے پریاگ راج کے کولون اسپتال لے جارہی تھی، جب اسپتال کے بالکل سامنے تین مسلح بدمعاشوں نے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف پر کئی گولیاں چلائیں، جس کی وجہ سے دونوں بھائیوں کی موقعے پر ہی موت ہو گئی۔ اس کے بعد یوپی کے ساتھ ساتھ اتراکھنڈ پولیس بھی چوکس ہے اور اتراکھنڈ میں اہم لوگوں کی سکیورٹی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔