ETV Bharat / state

SC Notice To UP Govt عبداللہ اعظم کی اپیل پر سپریم کورٹ نے یوپی حکومت سے جواب طلب کیا

سپریم کورٹ نے ایس پی لیڈر اعظم خان کے بیٹے محمد عبداللہ اعظم کی سزا پر روک لگانے کے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر یوپی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

عبداللہ اعظم کی اپیل پر سپریم کورٹ نے یوپی حکومت سے جواب طلب کیا
عبداللہ اعظم کی اپیل پر سپریم کورٹ نے یوپی حکومت سے جواب طلب کیا
author img

By

Published : May 1, 2023, 8:57 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 15 سال پرانے معاملے میں سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے بیٹے محمد عبداللہ اعظم کی سزا پر روک لگانے کے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر پیر کو سماعت کی۔ عبداللہ اعظم کو سزا سنائے جانے کی وجہ سے ایم ایل اے کے عہدے کے لیے نااہل قرار دیا گیا ہے۔ جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے عبداللہ اعظم کی اپیل پر اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا اور اس سے جواب طلب کیا۔

عدالت عظمیٰ نے یہ بھی واضح کیا کہ 10 مئی کو سوار اسمبلی سیٹ پر ہونے والے انتخابات، جو عبداللہ اعظم کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔ درخواست کے نتائج کے مطابق ہوگی۔ کیس کی اگلی سماعت کے لیے جولائی کا دوسرا ہفتہ طے کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ 'جواب داخل ہونے دیں۔ 10 مئی کو ہونے والے انتخابات اس خصوصی اجازت کی درخواست کے نتائج پر مبنی ہوں گے۔

سماعت کے دوران ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج سے بنچ نے کہا کہ کیا ہم کسی شخص کی سزا اور سزا کے جواز کے بارے میں پوچھ سکتے ہیں؟ کیا وہ منتخب نمائندہ نہیں ہو سکتا؟ آپ کو پہلی نظر میں ثابت کرنا ہوگا کہ اس نے متعلقہ جرم کیا ہے۔ اے ایس جی نے کہا کہ وہ اپیل کا جواب داخل کریں گے۔ عبداللہ اعظم کی طرف سے پیش ہونے والے سینیئر وکیل کپل سبل نے دعویٰ کیا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو ان کا موکل نابالغ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Voting Rights Of Abdullah Azam بی جے پی رکن اسمبلی نے عبداللہ اعظم کے حق رائے دہی کو ختم کرنے کے لیے خط لکھا

اس پر عدالت نے واضح کیا کہ وہ فی الحال درخواست گزار کی نوعمری کی سماعت نہیں کر رہے بلکہ سزا پر روک لگانے کی درخواست پر غور کر رہے ہے۔ عبداللہ اعظم نے سپریم کورٹ میں الہ آباد ہائی کورٹ کے 13 اپریل کے حکم کو چیلنج کیا ہے، جس میں ان کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کو خارج کر دیا گیا تھا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 15 سال پرانے معاملے میں سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے بیٹے محمد عبداللہ اعظم کی سزا پر روک لگانے کے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر پیر کو سماعت کی۔ عبداللہ اعظم کو سزا سنائے جانے کی وجہ سے ایم ایل اے کے عہدے کے لیے نااہل قرار دیا گیا ہے۔ جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے عبداللہ اعظم کی اپیل پر اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا اور اس سے جواب طلب کیا۔

عدالت عظمیٰ نے یہ بھی واضح کیا کہ 10 مئی کو سوار اسمبلی سیٹ پر ہونے والے انتخابات، جو عبداللہ اعظم کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔ درخواست کے نتائج کے مطابق ہوگی۔ کیس کی اگلی سماعت کے لیے جولائی کا دوسرا ہفتہ طے کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ 'جواب داخل ہونے دیں۔ 10 مئی کو ہونے والے انتخابات اس خصوصی اجازت کی درخواست کے نتائج پر مبنی ہوں گے۔

سماعت کے دوران ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج سے بنچ نے کہا کہ کیا ہم کسی شخص کی سزا اور سزا کے جواز کے بارے میں پوچھ سکتے ہیں؟ کیا وہ منتخب نمائندہ نہیں ہو سکتا؟ آپ کو پہلی نظر میں ثابت کرنا ہوگا کہ اس نے متعلقہ جرم کیا ہے۔ اے ایس جی نے کہا کہ وہ اپیل کا جواب داخل کریں گے۔ عبداللہ اعظم کی طرف سے پیش ہونے والے سینیئر وکیل کپل سبل نے دعویٰ کیا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو ان کا موکل نابالغ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Voting Rights Of Abdullah Azam بی جے پی رکن اسمبلی نے عبداللہ اعظم کے حق رائے دہی کو ختم کرنے کے لیے خط لکھا

اس پر عدالت نے واضح کیا کہ وہ فی الحال درخواست گزار کی نوعمری کی سماعت نہیں کر رہے بلکہ سزا پر روک لگانے کی درخواست پر غور کر رہے ہے۔ عبداللہ اعظم نے سپریم کورٹ میں الہ آباد ہائی کورٹ کے 13 اپریل کے حکم کو چیلنج کیا ہے، جس میں ان کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کو خارج کر دیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.