امریکہ نے کہا 'سعودی عرب یمن میں انسانی حقوق کی پامالی کے لیے مصروف ہے اور وہ صحافی جمال خاشقجی کا قاتل ہے'۔
امریکی سینٹ میں ایک بل پاس کیا گیا ہے جس میں سعودی عرب کی حمایت واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریٹائرڈ آرمی جنرل جان ابوزید کو جنہیں امریکی صدر نے سعودی عرب کے سفیر کے طور پر نامزد کیا تھا۔انہوں نے امریکہ اور سعودی عرب کے مابین تعلقات کی تو وکالت کی لیکن سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو 'گینگسٹر'بھی قرار دیا۔
ابوزید نے سعودی عرب کے صحافی کے قتل کی تحقیق کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی واشنگٹن اور ریاض کے درمیان تعلقات پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ سنہ 2017 سے سعودی عرب میں امریکہ کو کوئی بھی سفیر موجود نہیں ہے۔