مئو ضلع کی شناخت بنکاری صنعت کے اہم مراکز میں ہوتی ہے۔ یہاں تیار ہونے والی ساڑیاں اور ملبوسات ملک کی مختلف ریاستوں میں کافی پسند کئے جاتے ہیں۔ اس صنعت سے مئو ضلع کے بنکروں کی تقریباً چار لاکھ آبادی منسلک ہے۔ یہی ان کی آمدنی کا واحد ذریعہ ہے۔
بنکاری صنعت میں پاورلوم پر کام کرنے والے ساڑی کاریگروں کے ساتھ ساتھ صنعتکاروں کی بھی کثیر تعداد ہے۔ یہ صنعت کار خود پاور لوم نصب کرتے ہیں۔
مئو ضلع میں تیار ہونے والی ساڑیوں کو صنعت کار ملک گیر پیمانے پر فروخت کرتے ہیں۔ گزشتہ دو سالوں سے بنکاری کاروبار پوری طرح سے متاثر ہے۔
کورونا وبا کی مار سے پاور لوم کا شور تھم سا گیا ہے۔ بنکروں کا تیار مال فروخت نہیں ہو رہا ہے۔ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد بھی حالات بہتر نہیں ہوئے۔
اس دوران دیگر اشیاء کی طرح بنکاری کاروبار میں استعمال ہونےوالا خام مال بھی گراں ہو گیا ہے۔ پاور لوم بند ہونے سے بنکر کاریگر تو بے روزگار ہوہی گئے ساڑی صنعتکار بھی معاشی بہران کا شکار ہو گئے ہیں۔
صنعتکار حکومت سے خصوصی پیکج جاری کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکاری مدد نہ ملنے کی صورت میں اس صنعت کو مزید جاری رکھنا ممکن نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: قربانی کے جانوروں کا بازار مندی کا شکار
واضح رہے کہ مئو میں تیار ہونے والی ساڑیوں کی مانگ خاص طور پر گجرات، آندھراپردیش، تلنگانہ، تامل ناڈو اور مہاراشٹرا ریاستوں میں بہت زیادہ ہے۔ ان ریاستوں میں مئو کی ساڑیاں گاہک کافی پسند کرتے ہیں۔