ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں تین نئے زرعی قوانین کے خلاف سماجوادی پارٹی کی جانب سے کسان یاترا اور بھارت بند کی حمایت كو لیکر پارٹی کارکنان كو پولیس کی طرف سے کسان یاترا نہ نکالنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ لیکن لکھنؤ میں اکھیلیش یادو کی گرفتاری کے بعد میرٹھ میں پارٹی رہنماؤں نے پولیس کی بات نہ مانتے ہوئے کسان یاترا نکالی اور حکومت کا پتلا نذر آتش کیا، جس کے بعد پولیس نے سماجوادی پارٹی کے کارکنان کو حراست میں لے لیا۔
بتا دیں کہ احتجاج کے دوران ایس پی کارکنان نے حکومت کا پتلا نذر آتش کیا جس کے بعد پولیس اور سماجوادی پارٹی کے کارکنان میں جھڑپ ہوگئی۔ لیکن بعد میں پولیس نے سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے کارکنان كو حراست میں لیکر ماحول کو قابو کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کسانوں کے بھارت بند کو اپوزیشن پارٹیوں کی حمایت حاصل
اس درمیان ایس پی کارکنان نے بتایا کہ حکومت كورونا کے نام پر عوام كو ڈرا رہی ہے تاکہ عوام اس کالے قانون کی مخالفت نہ کر سکیں۔
بتا دیں کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں نے 8 دسمبر کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے، جس کی سماجوادی پارٹی، کانگریس سمیت درجنوں پارٹیوں اور متعدد تنظیموں نے حمایت کا اعلان کیا ہے۔