ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں سماج وادی پارٹی کے کارکنان اور پارٹی کے سینیئر عہد داروں نے ضلع کلکٹرآفس پر احتجاج کرکے بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی نواب جان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں کاشتکاروں کا برا حال ہے کاشتکاروں کی گنا کی ادائیگی وقت پر نہیں کی جارہی ہے
انہوں نے کہا کہ کسانوں کے خلاف پارلیمنٹ میں کسان بل پاس کرکے کسانوں کو اور مصیبت میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے مزید ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سرکار تین مہینے کی اسکولز کی فیس معاف کرے، اور بےروزگار نوجوانوں کو روزگار دیے اور یوگی سرکار روزگار دینے کی جگہ لوگوں کو بے روزگار کررہی ہے۔
رکن اسمبلی نواب جان نے کہا کہ اترپردیش میں بی ایڈ انٹرنس امتحان میں دلت طلبہ و طالبات کے فری انٹرنس پر سرکار نے روک لگادی اس روک کو ہٹایا جانا چاہیے۔
نواب جان نے مزید کہا کہ ملک بھر میں بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے پڑھے لکھے طلبہ اور طالبات ہاتھوں میں ڈگریاں لیکر روزگار کی تلاش میں بھٹک رہے ہیں۔
مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت روزگار دینے کی جگہ لوگوں کو ملازمت سے باہر کررہی ہے۔
روزگار بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف آج سماج وادی پارٹی نے پوری ریاست میں احتجاج کیا تو وہیں مرادآباد میں بھی سماج وادی پارٹی کا احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔
ریاستی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں نعرے بلند کیے کہ 'جو سرکار نکمی ہے وہ سرکار بدلنی ہے، یوگی جب جب ڈرتا ہے تب پولیس کو آگے کرتا ہے' جیسے احتجاج کے نارے گونجے۔
احتجاج کے دوران ڈی ایم دفتر میں جانے کو لیکر بیریکیڈنگ پر پولیس نے روکا تو پولیس اور کارکنوں میں خوب دھکا مکی ہوئی۔
اس موقع پر مرادآباد دیہات سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ایس ٹی حسن، رکن اسمبلی حاجی اکرام قریشی، رکن اسمبلی نواب جان، فہیم کے علاوہ دیگر لوگ موجود رہے۔