اترپردیش کے ضلع بریلی میں سماجوادی پارٹی کے احتجاجی مظاہرے کے بعد سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ گزشتہ 10 جولائی کو اے آر او نے سماجوادی پارٹی کے امیدوار وفا الرحمان کا پرچہ خارج کر دیا تھا۔
ضلع انتظامیہ کی جانب سے دلیل دی گئی ہے کہ نامزدگی کاغذات پر امیدوار کے دستخط نہیں تھے، جب سماجوادی پارٹی کے عہدے داران اور امیدوار نے اپنے نامزدگی کاغذات دکھانے کے لیے کہا تو ضلع انتظامیہ نے انکار کر دیا۔
یوپی میں بی جے پی نے جمہوریت کو اغواکرلیا ہے:اکھلیش
وفا الرحمان کا پرچہ خارج ہونے کے بعد بی جے پی کے امیدوار کو بلا مقابلہ دمکھودا بلاک کا صدر (پرمُکھ) منتخب کر دیا گیا۔ اس کے برعکس سماجوادی پارٹی نے ضلع انتظامیہ کی اس کارروائی کو حکمراں پارٹی کے اشارے پر کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔
دراصل بہیڑی اسمبلی حلقہ میں 'بہیڑی' اور 'دمکھودا' دو بلاک آتے ہیں۔ دمکھودا میں ضلع انتظامیہ نے ایس پی امیدوار کا پرچہ خارج کر دیا تو بہیڑی میں سماجوادی پارٹی امیدوار کے کئی ووٹوں کو ضلع انتظامیہ نے رد کر دیا۔
سماجوادی پارٹی نے ان دونوں بلاکس میں ضلع انتظامیہ پر یک طرفہ کارروائی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے 10 جولائی کو احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ پولیس نے اس مظاہرے کے خلاف تین ایف آئی آر درج کی، آج ان مقدمات کے خلاف سماجوادی پارٹی نے پھر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے شہر بہیڑی میں مارچ نکالا اور ریاستی حکومت کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔