سنبھل: ریاست اترپردیش کے سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان شفیق الرحمان برق نے کہا کہ 'قانون کے باوجود بابری مسجد کو غیر قانونی طور پر گرایا گیا اور مسجد کی جگہ مندر بنایا گیا جو کہ غیر قانونی ہے۔ یہ کام ملک کے خلاف، انسانیت کے خلاف اور قانون کے خلاف کیا گیا ہے۔ ملک میں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں۔ مسجد گرا کر مندر بنانا غیر قانونی اور انسانیت کے خلاف ہے۔'
غور طلب ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سماج وادی پارٹی کے کسی ایم پی نے ایسا بیان دیا ہو، اس سے پہلے بھی سماج وادی پارٹی کے ایم پی نے رام مندر کی تعمیر کے دوران کی گئی کھدائی میں ایک قدیم مندر کی باقیات ملنے کے دعوے پر ردعمل ظاہر کیا تھا۔ سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان نے کہا تھا کہ 'چاہے وہ کچھ بھی کہیں، وہاں مسجد تھی اور ہمیشہ مسجد رہے گی۔' اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ مسلمان کبھی بھی کسی دوسرے مذہب کی عبادت گاہ پر زبردستی قبضہ کرکے یا اسے گرا کر مسجد نہیں بناتا۔
یہ بھی پڑھیں: Historical Monuments Colonel ki Laat لکھنو کی کلن کی لاٹ کا وجود خطرہ میں اے ایس آئی کا افسوسناک رویہ
واضح رہے کہ حال ہی میں ایودھیا میں یوپی حکومت کی کابینہ کی میٹنگ سی ایم یوگی کی موجودگی میں ہوئی تھی۔ اس اجلاس میں کل 14 اہم تجاویز کو منظوری دی گئی۔ اس میٹنگ میں ہی ایودھیا میں شری رام جنم بھومی تیرتھ وکاس پریشد کے قیام کی منظوری دی گئی۔ ایودھیا کے مانجھا جمتھرا میں 25 ایکڑ اراضی پر مندر میوزیم کی تعمیر کی تجویز پاس کی گئی۔