اتر پردیش کے مانیتا پراپت ودھیالیہ شکشک سنگَھ کے ریاستی صدر ڈاکٹر اشوک ملک نے کہا کہ آر ٹی کے تحت پرائیویٹ اسکولوں میں 25 فیصد غریب بچوں کو مفت پڑھانے کی قید ختم کی جائے،کیونکہ سال 2016ءسے سال 2020-21ء کی رقم کی ادائیگی حکومت نے اب تک نہیں کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سال 2020-21ء میں بھی حکومت کی جانب سے والدین کی طرف وصول ہونے والا پیسہ ہی ادا کیا گیا تو ہمیں مجبور ہوکر ایسے بچوں کو اسکول سے نکالنے پر مجبور ہونا پڑے گا، جس کی پوری ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ پرائیویٹ اسکول کی تعلیم ایسی شکل میں ہے جو سماجی تنظیموں کے ذریعہ بغیر کسی نفع و نقصان کے اس سلسلہ کو جاری رکھے ہوئے ہیں، اسکولوں میں کارپوریشن اور ضلع انتظامیہ، محکمہ بجلی کا ٹیکس ختم کیا جانا چاہئے۔ جس میں توثیق 3 سال کی عارضی مدت کے لئے دی جاتی ہے، اسے ختم ہونا ضروری ہے کیونکہ منظوری کی تجدید میں بدعنوانی کو فروغ مل رہا ہے۔
ڈاکٹر اشوک ملک نے پرائیویٹ اسکولوں کے مستقبل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج پرائیویٹ اساتذہ شدید پریشانیوں میں مبتلا ہیں، اساتذہ کا اعزازیہ فوری طور پر جاری کیا جانا چاہئے۔ مدرسوں کے طرز پر اساتذہ کے برابر ہمیں اعزاز اور اقلیتی بچوں کے برابر اکثریتی بچوں کو بھی وظیفہ دیا جانا چاہئے۔اس موقع پر ضلع صدر کے پی سنگھ، دنیش، ہنس کمار، منتظر حسن، پرکاش پانڈے اور شیو کمار وغیرہ سمیت بڑی تعداد میں اساتذہ موجود رہے۔