شریعت میں قربانی کے تعلق سے احادیث مبارکہ میں بھی تفصیلات درج ہیں اور اس تعلق سے آیت کریمہ کا بھی نزول ہوا ہے۔ اس سلسلے میں بنارس کے معروف عالم دین مفتی رشید نقشبندی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے قربانی کی اہمیت و فضیلت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ 'اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابہ نے پوچھا کہ قربانی کیا ہے؟ تو اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا کہ یہ تمہارے باپ ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔ پھر صحابہ نے سوال کیا کہ کی قربانی کرنے سے کیا فائدہ ہے؟ تو اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا کہ قربانی کے جانوروں کے ہر بال کے بدلے دس نیکی لکھی جاتی ہے اور زمین پر خون گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ اسے قبول فرما لیتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اکثر دیکھا گیا ہے کہ قربانی کرتے وقت لوگ جانور سے دور ہو جاتے ہیں اور خون نکلتا ہوا دیکھ نہیں پاتے ہیں۔ ایسا نہیں کرنا چاہیے بلکہ مذبح پر ہی رہیں اور قربان ہوتے جانور کو دیکھ کر خوش ہونا چاہئے کہ اللہ کی راہ میں اس نے قربانی پیش کی ہے، اور دل میں یہ نیت ہونی چاہیے کہ وہ اپنی سب سے محبوب چیز بھی اللہ کی راہ میں قربانی کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'قربانی کے متعدد فوائد ہیں جس میں سے ایک یہ کہ قربانی کے گوشت کا ایک حصہ غریب مسکین میں تقسیم کرنے کو کہا گیا ہے جس سے غرباء و مساکین گوشت کی لذت سے بہرہ ور ہوتے ہیں، دوسری مال و دولت اللہ کی راہ میں قربان کرنے کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔'