بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے حال ہی میں کہا ہے کہ کورونا کا اثر ختم ہوتے ہی شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات بنگال میں ایک اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات چیت کے دوران رہائی منچ کے جنرل سکریٹری راجیو یادو نے کہا کہ بی جے پی آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ آر ایس ایس کا ایجنڈا بھارت میں مسلمانوں کو دوئم درجے کا شہری بنانا ہے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جو کہتی ہے، اس پر عملی جامہ پہنا سکتی ہے کیونکہ اس نے پہلے بھی کہا تھا کہ ہم اقتدار میں آتے ہی کشمیر سے آرٹیکل 370 منسوخ کر دیں گے۔ بی جے پی نے رام مندر تعمیر کی بات کہی تھی، اب اسے تعمیر کروا رہے ہیں۔
راجیو یادو نے کہا کہ بی جے پی کا مقصد بھارت کو ہندو راشٹر بنانا ہے۔ اس لیے وہ شہریت ترمیمی قانون نافذ کرنے کی بات کرتے ہیں۔ ان کے اس قدم سے ہندوتو ووٹ بینک مضبوط ہوتا ہے، جس کا فائدہ انہیں انتخابات میں ہوتا ہے۔
رہائی منچ کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ بھارت کی سبھی سیکولر جماعتوں کو متحد ہو کر بی جے پی اور آر ایس ایس کے ایجنڈے کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے، تبھی ملک میں جمہوریت قائم رہے گی۔
قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پہلے این آر سی شروع کی لیکن آسام میں ان کا یہ داؤ الٹا پڑ گیا، جس کے بعد این پی آر اور سی اے اے نافذ کرنے کی بات کہی گئی۔
اترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤ میں 19 دسمبر 2019 کو اس قانون کے خلاف مظاہرہ ہوا، جس کے بعد ریاست کے مختلف اضلاع میں 23 مظاہرین کی موت پولیس کاروائی میں ہوئی تھی۔ اتنا ہی نہیں بلکہ احتجاج میں شامل لوگوں کی پہچان کر کے ان سے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے جرم میں وصولی کا نوٹس بھی دیا گیا ہے۔