ETV Bharat / state

'موجودہ حکومت جمہوریت کے خلاف'

'رہائی منچ' کے زیراہتمام سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو غلط طریقے سے سزا دینے پر 'پرگتی شیل جن سنگٹھن' نے مذمت کرتے ہوئے انکی رہائی کا مطالبہ کیا۔

'موجودہ حکومت جمہوریت کے خلاف'
author img

By

Published : Aug 3, 2019, 9:06 PM IST

ریا ست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے پریس کلب میں' رہائی منچ 'کے زیراہتمام سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ کو غلط طریقے سے سزا دینے پر 'پرگتی شیل جن سنگٹھن' نے مذمت کرتے ہوئے انکے رہائی کا مطالبہ کیا۔

'موجودہ حکومت جمہوریت کے خلاف'
'موجودہ حکومت جمہوریت کے خلاف'

اجلاس میں اس بات پر زور دیتے ہوئےکہا گیا کہ 'جو لوگ حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔ ان پر کسی نہ کسی طریقے سے جھوٹے الزامات عائد کرکے پھنسایا جارہا ہے، تاکہ کوئی دوسرا حکومت کے خلاف کھڑا نہ ہو پائے, سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ پر غلط الزامات لگا کر جیل میں ڈال دیا گیا ہے، کیونکہ وہ گجرات حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے تھے'۔

'موجودہ حکومت جمہوریت کے خلاف'

سابق آئی پی ایس افسر ایس آر دارا پوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ حالات حاضرہ میں جمہوریت پر لگاتار حملے بڑھتے جا رہے ہیں۔

جو سماجی کارکن دلت، آدیواسیوں کے حقوق تحفظ کے لیے حکومت سے سوال کر رہے ہیں، انہیں فرضی اربن نکسلی کا الزام لگا کر جیل میں بند کیا جا رہا ہے۔

موجودہ حکومت یو پی اے قانون کے تحت بےگناہ لوگوں کو دہشت گردی کے الزام میں پھسانا چاہتی ہے۔

اس قانون میں جو پولیس ریمانڈ 14 دن تھی، اسے بڑھا کر 30 دن کر دیا گیا ہے تاکہ بے گناہ عوام کو دہشت گردی کے کیس میں جیل میں ڈالا جائے۔

ریا ست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے پریس کلب میں' رہائی منچ 'کے زیراہتمام سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ کو غلط طریقے سے سزا دینے پر 'پرگتی شیل جن سنگٹھن' نے مذمت کرتے ہوئے انکے رہائی کا مطالبہ کیا۔

'موجودہ حکومت جمہوریت کے خلاف'
'موجودہ حکومت جمہوریت کے خلاف'

اجلاس میں اس بات پر زور دیتے ہوئےکہا گیا کہ 'جو لوگ حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔ ان پر کسی نہ کسی طریقے سے جھوٹے الزامات عائد کرکے پھنسایا جارہا ہے، تاکہ کوئی دوسرا حکومت کے خلاف کھڑا نہ ہو پائے, سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ پر غلط الزامات لگا کر جیل میں ڈال دیا گیا ہے، کیونکہ وہ گجرات حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے تھے'۔

'موجودہ حکومت جمہوریت کے خلاف'

سابق آئی پی ایس افسر ایس آر دارا پوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ حالات حاضرہ میں جمہوریت پر لگاتار حملے بڑھتے جا رہے ہیں۔

جو سماجی کارکن دلت، آدیواسیوں کے حقوق تحفظ کے لیے حکومت سے سوال کر رہے ہیں، انہیں فرضی اربن نکسلی کا الزام لگا کر جیل میں بند کیا جا رہا ہے۔

موجودہ حکومت یو پی اے قانون کے تحت بےگناہ لوگوں کو دہشت گردی کے الزام میں پھسانا چاہتی ہے۔

اس قانون میں جو پولیس ریمانڈ 14 دن تھی، اسے بڑھا کر 30 دن کر دیا گیا ہے تاکہ بے گناہ عوام کو دہشت گردی کے کیس میں جیل میں ڈالا جائے۔

Intro:موجودہ وقت میں جمہوریت کا قتل کیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی انسانی حقوق کو دبایا جارہا ہے، کیونکہ موجودہ حکومت اپنے خلاف کچھ بھی برا سننا نہیں چاہتی۔



Body:اترپردیش کی دارلحکومت لکھنؤ کے پریس کلب میں رہائی منچ کے زیراہتمام سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ کو غلط طریقے سے سزا دینے پر پرگتی شیل جن سنگٹھن نے مذمت کرتے ہوئے انکے رہائی کا مطالبہ کیا۔

آج کے اجلاس میں اس بات پر متفق ہوکر کہا کہ جو لوگ حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔ انہیں کسی نہ کسی طریقے سے جھوٹے الزامات عائد کرکے پھنسایا جارہا ہے، تاکہ کوئی دوسرا حکومت کے خلاف کھڑا نہ ہو پائے۔

سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ پر غلط الزامات لگا کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے، کیونکہ وہ گجرات حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے تھے۔

سابق آئی پی ایس افسر ایس آر دارا پوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ حالات حاضرہ میں جمہوریت پر لگاتار حملے بڑھتے جا رہے ہیں۔ عوام الناس کی آواز دبائی جا رہی ہے۔

جو سماجی کارکن دلت، آدیواسیوں کے حقوق تحفظ کے لیے حکومت سے سوال کر رہے ہیں، انہیں فرضی اربن نکسلی کا الزام لگا کر جیل میں بند کیا جا رہا ہے۔


Conclusion:موجودہ حکومت یو پی اے قانون کے تحت بےگناہ لوگوں کو دہشت گردی کے الزام میں پھنسانا چاہتی ہے۔ اس قانون میں جو پولیس ریمانڈ 14 دن تھی، اسے بڑھا کر 30 دن کر دیا گیا ہے تاکہ بے گناہ عوام کو دہشت گردی کے کیس میں جیل میں ڈالا جائے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.