ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد قومی تنظیم علماء کونسل نے بی جے پی کے اس قدم کا استقبال کیا ہے، علماء کونسل نے اپنے شہر کے اینٹ چوراہے پر واقع اپنے دفتر پر کارکنان کے ساتھ ملکر مٹھائی تقسیم کی اور ہندوستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر سے پانچ اگست کو آرٹیکل 370 ہٹا دیا گیا، راجیہ سبھا میں اس موضوع پر زبردست ہنگامے کے بعد آخر کار آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا اعلان کیاگیا۔
مرکزی حکومت کے اس فیصلے کے بعد جوں جموں کشمیر کے عوام ناراض ہیں تو وہیں ملک میں کچھ تنظیم ایسی بھی ہے جو اس موضوع کی حمایت میں ہے، سی ضمن میں قومی تنظیم علماء اسلام نے اپنے دفتر پر عہدے داران اور کارکنان کے ساتھ ملکر خوشی کا اظہار کیا اور ایک دوسرے کو مٹھائی کھلاکر مبارکباد پیش کیں۔
اس موقع پر مولانا انتظار احمد قادری نے کہا کہ کشمیر سے آرٹیکل 370 ختم ہونے کے بعد قومی یکجہتی کو بھی فروغ ملے گا۔
انہوں نے حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کشمیر کی ترقی ہوگی، اس کا سب سے زیادہ فائدہ کشمیری عوام کو ہوگا، وہاں سیاحوں کی آمد و رفت کے ساتھ معیشت میں اضافہ ہوگا۔
بریلی حج سیوا سوسائٹی کے بانی پمّی خاں وارثی نے کہا کہ اب ملک کی دیگر ریاستوں سے بھی لوگ کشمیر جاکر کاروبار کرسکیں گے، اسکا فائدہ بھی کشمیری عوام کو ملے گا۔
کشمیر کے کاروباریوں کو بھی ملک کے دیگر اضلاع اور ریاستوں میں کاروبار کرنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب تمام پہلوؤں پر کشمیر کی ترقی کی توقع کی جائےگی، تو ظاہر ہے کہ وہاں دہشت گردی کا گراف کم ہونا لازمی ہے۔