ریاست اتر پردیش کے ضلع بنارس کے بنارس ہندو یونیورسٹی میں پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے شکریہ کے ساتھ اپنا ایوارڈ واپس کر دیا ہے۔
در اصل یہ ایوارڈ ان کو اتر پردیش اردو اکیڈمی کی جانب سے درس و تدریس کے میدان میں نمایاں خدمت انجام دینے کے لیے دیا گیا تھا۔
یوپی اردو اکیڈمی کی جانب سے دیے جانے والے انعام کی لسٹ میں اردو اکیڈمی کی صدر پروفیسر آصفہ زمانی کا نام بھی تھا جن کو ایک لاکھ روپے کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔
اطلاع کے مطابق چونکہ وہ کمیٹی کی صدر ہیں اس لئے ان کے نام کا اعلان ہوتے ہی کچھ لوگوں نے اس کی مخالفت شروع کر دی اور ایک نزاعی ماحول پیدا کردیا۔
پروفیسر آفتاب احمد آفاقی بھی چونکہ ایوارڈ کمیٹی کے ممبر ہیں اس لئے کسی طرح کا نزاع نہ پیدا ہو، انہوں نے شکریہ کے ساتھ ایوارڈ لینے سے انکار کردیا۔
آفتاب احمد آفاقی سے جب اس سلسلے میں گفتگو کی گئی تو انہوں نے کہا کہ 'یو پی اردو اکیڈمی کے بائی لاز میں یہ لکھا ہوا ہے کہ کمیٹی کے ممبران بھی اگر اس انعام کے حقدار ہیں تو ان کو انعام دیا جاسکتا ہے اور گزشتہ سالوں میں اس کی کئی مثالیں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'اس بار معاملہ چیئر پرسن کا ہے اس لئے اس کو زیادہ اچھالا جا رہا ہے اور میں کسی طرح کے نزاع میں نہیں پڑنا چاہتا اس لیے میں اپنا ایوارڈ واپس کر رہا ہوں۔'
انہوں نے کمیٹی کا شکریہ ادا کیا کہ کمیٹی نے ان کو اس لائق سمجھا اور ان کا نام منتخب کیا۔