لکھنؤ: اتر پردیش میں کئی دنوں سے سوشل میڈیا کی خبر پھیلائی جارہی تھی کہ ریاستی حکومت نے قربانی پر پابندی لگائی ہے، اس خبر کے بعد مسلمانوں میں اضطراب پایا جا رہا تھا۔ اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت نے اتر پردیش اقلیتی کمیشن کے رکن شمان افروز سے بات کی تو انہوں نے قربانی پر پابندی کی تمام خبروں کو خارج کرتے ہوئے ان کی تردید کر دی ہے۔ اترپردیش اقلیتی کمیشن کے رکن شمّان افروز نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ریاستی حکومت اقلیتوں لیے پوری ایمانداری کے ساتھ کام کر رہی ہے اور قربانی پر پابندی کا کسی بھی طرح کا کوئی حکم نامہ جاری نہیں ہوا ہے البتہ قربانی کے حوالے سے کچھ گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں۔ Eid ul Adha 2022
انہوں نے کہا کہ قربانی کرتے وقت صاف صفائی کا خیال رکھیں تاکہ اکثریتی طبقہ میں ناراضگی پیدا نہ ہو، حساس مقامات پر قربانی کے جانوروں کی گندگی نہ پھینکیں۔ ممنوعہ جانور مثلاً گائے کی قربانی ہرگز نہ کریں کیونکہ وہ برادران وطن کی مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے۔ اونٹ کی قربانی کے حوالے سے اقلیتی کمیشن کے رکن شمان افروز نے کہا کہ 'اگر کسی بھی ضلع کی پولیس قربانی کرنے پر پابندی عائد کرتی ہے تو وہ اقلیتی کمیشن کو شکایت کر سکتے ہیں، میرے خیال سے اونٹ کی قربانی کی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اترپردیش پولیس اونٹ کی قربانی پر سخت پابندی عائد کردی تھی اور ڈرون کیمرہ سے نگرانی کرتی تھی جس کی وجہ سے مغربی اترپردیش خاص کر میرٹھ، سہارنپور اور شاملی اور سنبھل میں اونٹ کی قربانی نہیں ہوتی تھی لیکن رواں برس اقلیتی کمیشن کے رکن شمان افروز نے اونٹ کی قربانی کرنے کے لیے کہا۔ Government Guidelines on Sacrifice