ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کے فیصلے پر اے ایم یو طلباء یونین کے سابق صدر فیض الحسن نے کہا ایک بار پھر ساتھ مل کر لڑائی لڑیں گے۔
سی اے اے کے خلاف اے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی احتجاج کے دوران گزشتہ برس 12 دسمبر کو ڈاکٹر کفیل خان نے طلباء سے خطاب کیا تھا جس کے بعد پولیس نے انہیں حراست میں لے کر ان پر این ایس اے کے تحت جیل میں ڈال دیا تھا اور اب الہ آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کی خبر سن کر اے ایم یو طلباء برادری اور طلبہ یونین کے سابق عہدیدار نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق صدر فیاض الحسن نے کہا 'بہت مبارکباد کے مستحق ہیں ان کے دوست، خاندان والے اور ان کی اہلیہ، جو کورٹ میں بہت دنوں سے ایک جنگ کی طرح لڑرہے تھے،
انہوں نے کہا کہ 'میں ہائی کورٹ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے حکومت کے منہ پر طمانچہ مارا ہے جس نے بے قصور ڈاکٹر کفیل خان پر این ایس کے ذریعے کاروائی کی تھی۔
اے ایم یو کے طالب علم شاہد نے بتایا 'جب شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج ہورہا تھا اس وقت ڈاکٹر کفیل خان اے ایم یو آئے تھے لیکن یہاں سے جانے کے بعد حکومت نے انہیں جھوٹے مقدمے کے تحت جیل میں ڈال دیا تھا۔
اے ایم یو کے ایک دیگر طالب علم عامر نے بتایا 'ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی سے طلباء برادری میں خوشی کی لہر ہے