لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی) کا نام لئے بغیر اسے ہدف تنقید بناتے ہوئے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سال 2017 سے پہلے سلکشن کمیشن سوالوں کے گھیرے میں رہتا تھا وہیں نوجوانوں کو احتجاج کرنا پڑتا تھا۔ مشن روزگار کے تحت اتر پردیش پبلک سروس کمیشن اور اتر پردیش ماتحت خدمات سلیکشن کمیشن کے ذریعہ بھرتی کے عمل کے تحت منتخب امیدواروں کے تقرری خط کی تقسیم کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے 13 سے زیادہ محکموں کے 795 منتخب امیدواروں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اتر پردیش میں کام کرنا کسی بھی افسر یا ملازم کے لئے فخر کی بات ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ اتر پردیش کے اندر ایمانداری سے کام کرنے والا افسر یا اہلکار ملک اور دنیا میں کہیں بھی کامیابی کے نئے جھنڈے گاڑ سکتا ہے۔ یہاں کام کرنے والے اہلکاروں کے بارے میں یہ تاثر اس لیے ہے کہ یوپی ملک کا سب سے بڑی آبادی والا صوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2017 سے قبل تقرری عمل کی غیر شفافیت کی وجہ سے نوجوان دھرنا دینے اور خودکشیاں کرنے پر مجبور تھے۔ اقربا پروری عروج پر تھی۔ رقم کا لین دین ہوا۔ کچھ لوگوں کے گھروں سے لسٹ بنائی گئی، جو اہل نہیں تھے انہیں کمیشن کا چیئرمین بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی نسل خوش قسمت ہے کہ آپ نے اس حکومت کے دوران اپنی ملازمت کے لیے درخواست دی، جس میں انتخاب کے عمل کو پوری ایمانداری کے ساتھ آگے بڑھایا گیا۔ کسی بھی مرحلے پر سفارش کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔ یوگی نے کہا کہ 25 کروڑ کی آبادی کے درمیان حکومت کی اسکیمات کو پوری شفافیت کے ساتھ سبھی تک پہنچا ایک بڑا فریضہ ہے۔ انتظامیہ اور اس سے وابستہ اہلکار حکومت اور عوام کے درمیان ایک اہم کڑی ہوتے ہیں۔جتنی تیاری اور دیانتداری کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیتا ہے، عام لوگوں میں حکمرانی کا امیج اتنا ہی بہتر ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سرکاری اسکیموں کا فائدہ عام لوگوں کو اسی شفاف طریقے سے ملتا دکھائی دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2017 میں میں نے کہا تھا کہ اگر کسی نے نوجوانوں کی زندگیوں سے کھیلا گیا تو اسے جیل جانا پڑے گا۔ اسے ایسی حالت میں لے آئیں گے کہ اس کے خاندان میں سے کوئی بھی سرکاری سروس میں شامل ہونے کا خواب نہیں دیکھ سکے گا۔ آج یوپی کی تصویر پر حکومت کے کام کاج نے تمام سوالوں کا جواب دے دیا ہے۔ گزشتہ چھ سالوں میں ہماری انتظامی ٹیم نے عوامی نمائندوں کے ساتھ ساتھ حکومت کے ساتھ مل کر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی اسکیموں کے 100 فیصد فائدے کو عام لوگوں تک پہنچانے کا کام کیا ہے اور اس کے نتائج بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ حکمرانی اور انتظامیہ کے کام کی وجہ سے ہی ریاست کا تصور بدلتا ہے۔ جب عام لوگوں کا تاثر بدل گیا ہے تو پھر ملک اور دنیا میں ریاست کی تصویر بدلنے میں وقت نہیں لگتا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مشن روزگار کے تحت یوگی حکومت ریاست کے نوجوانوں کو سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر میں ملازمتوں سے مسلسل جوڑ رہی ہے۔ حکومت نے پچھلے چھ سالوں میں ساڑھے پانچ لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں دی ہیں۔ دوسری طرف، یوگی 2.0 سے اب تک، ریاستی حکومت نے منصفانہ اور شفاف بھرتی کے عمل کے ذریعے 32 ہزار 436 امیدواروں کو سرکاری ملازمت کے تقرری خط تقسیم کیے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مشن روزگار کے تحت یوگی حکومت ریاست کے نوجوانوں کو سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر میں ملازمتوں سے مسلسل جوڑ رہی ہے۔ حکومت نے پچھلے چھ سالوں میں ساڑھے پانچ لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں دی ہیں۔ دوسری طرف، یوگی 2.0 سے اب تک، ریاستی حکومت نے منصفانہ اور شفاف بھرتی کے عمل کے ذریعے 32 ہزار 436 امیدواروں کو سرکاری ملازمت کے تقرری لیٹر تقسیم کرچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Akhilesh Yadav Slams Yogi Govt عوام نہیں پولیس والوں کی آمدنی میں ہوا اضافہ، اکھلیش
یو این آئی