رامپور کے ضلعی دفتر میں اعظم خان کے میڈیا انچارج فصاحت علی خان نے اعظم خان کی گرفتاری و قید کے خلاف اکھلیش یادو کی خاموشی پر سوال اٹھایا اور سماج وادی کے قومی صدر پر کڑی تنقید کی تھی۔ Hamza Sufyan On Azam Khan
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے حمزہ سفیان، صوبہ جنرل سکریٹری (یوتھ) نے کہا یقیناً اب ملک کے مسلمانوں کو اپنے رہنما کا انتخاب کرلینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں مسلمانوں کا ووٹ تو حاصل کرنا چاہتی ہیں لیکن ان کے حق میں بات نہیں کرتی اور نہ ہی ان کے مسائل کو حل کرنا چاہتی ہیں۔ اترپردیش کے اسمبلی انتخابات میں اس مرتبہ ریاست کے مسلمانوں نے سماج وادی پارٹی کو 83 فیصد ووٹ دیا، اس کے باوجود سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو مسلم مسائل اور ملک میں جس طرح سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، مساجد میں آگ زنی کی جا رہی ہے، مسلمانوں کو مارا جا رہا ہے، اس پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خاں گزشتہ ڈھائی برس ہے سیتاپور جیل میں بند ہے جس کا ذمہ دار اکلیش یادو ہیں جن کی رہائی کے لیے اکھلیش یادو نے کچھ نہیں کیا۔ حمزہ سفیان نے مزید کہا کہ جب تک مسلمان اپنی لیڈرشپ کھڑی نہیں کریں گے اسی طرح بے وقار کی زندگی گزارتے رہیں گے کوئی بھی نہیں پوچھےگا ان کو۔ سوال کا جواب دیتے ہوئے حمزہ سفیان نے کہا یقیناً اعظم خان کو عزت کی زندگی گزارنی ہے اپنا کھویا ہوا وقار اور معیار واپس لینا ہے تو ان کو اے آئی ایم آئی ایم میں شمولیت اختیار کرلینی چاہیے، پوری عزت کے ساتھ ان کا ایم آئی ایم میں استقبال کرنے کے لیے ہم تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Is Azam Khan Going to Leave SP: کیا اعظم خان سماج وادی پارٹی چھوڑ سکتے ہیں؟