ETV Bharat / state

اترپردیش حکومت کا یونیورسٹیز کے تعلق سے حیرت انگیز بل

اترپردیش حکومت نے نجی یونیورسٹیز میں ملک مخالف سرگرمیاں نہ ہونے کے لیے یونیورسٹیز کے مالکان سے حلف نامہ پیش کرنے کے تعلق سے ریاستی کابینہ میں ایک بل منظور کیا ہے۔

اترپردیش حکومت کا یونیورسٹیز کے تعلق سے حیرت انگیز بل
author img

By

Published : Jul 11, 2019, 9:21 PM IST

ہائی کورٹ کے وکیل اور رہائی منچ سے وابستہ سماجی کارکن سنوتش سنگھ نے حکومت کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملک مخالف سرگرمیاں کسی بھی جگہ نہیں ہونی چاہیے ایسے میں نجی یونیورسٹیوں کو ہی کیوں منتخب کیا گیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی نیت درست نہیں ہے حکومت چاہتی ہے کہ سیکولر نظریات کی کتابوں پر پابندی عائد کر دی جائے جیسے کمیونسٹ نظریہ یا گاندھی نظریہ، آئین ساز ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نظریات کی حامل کتابوں پر پابندی لگا دی جائے اور صرف آر ایس ایس کی تاریخ پڑھائی جائے۔

متعلقہ ویڈیو

ہائی کورٹ کے وکیل سنتوش سنگھ نے کہا کہ کی انسداد دہشت گردی قانون میں ترمیم کیا گیا ہے وہ اس طریقے سے کہ پہلے کسی ممنوعہ شدت پسند تنظیم سے وابستہ افراد کو کو دہشت گرد قرار دیا جاتا تھا لیکن اب کسی خاص شخص کو بھی اس کی سرگرمیوں کے پیش نظر دہشتگرد قرار دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کی انسدادِ دہشت گردی کے قانون کو مضبوط کرنا ایک اہم ضرورت بھی ہے لیکن اس کی زد میں کئی بے گناہ بھی آجاتے ہیں اور ان کو اپنی بے گناہی کو ثابت کرتے کرتے زندگی ختم کر ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قانون کا دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ کئی مسلم نوجوان شک کی وجہ سے اٹھا لیے جائیں گے اور ان پر دہشت گردی کو ثابت کر دیا جائے گا انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب تک تنظیم سے کسی بھی شخص کو آسانی سے نہیں جوڑا جاسکتا تھا اور اس کو عدالت میں ثابت بھی نہیں کر پاتے تھے لیکن اب یہ کام آسان ہو جائے گا اور کئی بے گناہ اس کی زد میں آجائیں گے۔

ہائی کورٹ کے وکیل اور رہائی منچ سے وابستہ سماجی کارکن سنوتش سنگھ نے حکومت کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملک مخالف سرگرمیاں کسی بھی جگہ نہیں ہونی چاہیے ایسے میں نجی یونیورسٹیوں کو ہی کیوں منتخب کیا گیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی نیت درست نہیں ہے حکومت چاہتی ہے کہ سیکولر نظریات کی کتابوں پر پابندی عائد کر دی جائے جیسے کمیونسٹ نظریہ یا گاندھی نظریہ، آئین ساز ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نظریات کی حامل کتابوں پر پابندی لگا دی جائے اور صرف آر ایس ایس کی تاریخ پڑھائی جائے۔

متعلقہ ویڈیو

ہائی کورٹ کے وکیل سنتوش سنگھ نے کہا کہ کی انسداد دہشت گردی قانون میں ترمیم کیا گیا ہے وہ اس طریقے سے کہ پہلے کسی ممنوعہ شدت پسند تنظیم سے وابستہ افراد کو کو دہشت گرد قرار دیا جاتا تھا لیکن اب کسی خاص شخص کو بھی اس کی سرگرمیوں کے پیش نظر دہشتگرد قرار دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کی انسدادِ دہشت گردی کے قانون کو مضبوط کرنا ایک اہم ضرورت بھی ہے لیکن اس کی زد میں کئی بے گناہ بھی آجاتے ہیں اور ان کو اپنی بے گناہی کو ثابت کرتے کرتے زندگی ختم کر ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قانون کا دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ کئی مسلم نوجوان شک کی وجہ سے اٹھا لیے جائیں گے اور ان پر دہشت گردی کو ثابت کر دیا جائے گا انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب تک تنظیم سے کسی بھی شخص کو آسانی سے نہیں جوڑا جاسکتا تھا اور اس کو عدالت میں ثابت بھی نہیں کر پاتے تھے لیکن اب یہ کام آسان ہو جائے گا اور کئی بے گناہ اس کی زد میں آجائیں گے۔

Intro:مرکزی حکومت انسداد دہشت گردی قانون کو مضبوط کرنے کے لیے ترمیمی قانون پیش کیا ہے وہیں اتر پردیش حکومت نے نجی یونیورسٹیوں میں ملک مخالف سرگرمیاں نہ ہونے کے لیے مالکان سے حلف نامہ پیش کرنے پر کابینہ میٹنگ میں امبریلہ بل کو منظور کیا ہے. جس پر سماجی کارکنان و وکلاء حکومت کی نیت پر سوال اٹھ رہے ہیں.


Body:ہائی کورٹ کے وکیل و رہائی منچ سے وابستہ سماجی کارکن سنوتش سنگھ نے حکومت کی نیت پر سوال اٹھایا ہے انہوں کہا کہ ملک مخالف سرگرمیاں کسی بھی جگہ نہیں ہونی چاہیے ایسے میں نجی یونیورسٹیوں کو ہی کیوں منتخب کیا گیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی نیت درست نہیں ہے حکومت چاہتی ہے کہ سیکولر نظریات کی کتابوں پر پابندی عائد کر دی جائے جیسے کمیونسٹ نظریہ یا گاندھی نظریہ، آئین ساز ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نظریات کی حامل کتابوں پر پابندی لگا دی جائے اور صرف آر ایس ایس کی تاریخ پڑھائی جائے.
ہائی کورٹ کے وکیل سنتوش سنگھ نے کہا کہ کی انسداد دہشت گردی قانون میں ترمیم کیا گیا ہے وہ اس طریقے سے کہ پہلے کسی ممنوعہ شدت پسند تنظیم سے وابستہ افراد کو کو دہشت گرد قرار دیا جاتا تھا لیکن اب کسی خاص شخص کو بھی اس کی سرگرمیوں کے پیش نظر دہشتگرد قرار دیا جائے گا.
انہوں نے کہا کی انسدادِ دہشت گردی کے قانون کو مضبوط کرنا ایک اہم ضرورت بھی ہے لیکن اس کی زد میں کئی بے گناہ بھی آجاتے ہیں اور ان کو اپنی بے گناہی کو ثابت کرتے کرتے زندگی ختم کر ہو جاتی ہے.

انہوں نے کہا کہ اس قانون کا دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ کئی مسلم نوجوان شک کی وجہ سے اٹھا لیے جائیں گے اور ان پر دہشت گردی کو ثابت کر دیا جائے گا انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب تک تنظیم سے کسی بھی شخص کو آسانی سے نہیں جوڑا جاسکتا تھا اور اس کو عدالت میں ثابت بھی نہیں کر پاتے تھے لیکن اب یہ کام آسان ہو جائے گا اور کئی بے گناہ اس کی زد میں آجائیں گے.



Conclusion:الہ آباد ہائیکورٹ وکیل سنتوش سنگھ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.