ان کی تحریر پر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔پولیس ترجمان نے بروز ہفتہ بتایا کہ خاتون کا الزام ہے کہ سرکاری ریلوے پولیس (جی آر پی) آگرہ فورٹ اسٹیشن پر تعینات دھرمیندر نے اپنے ساتھی آکاش پوار کے ساتھ متھرا کوتوالی علاقے کے ایک ہوٹل میں 31 اگست کو جنسی زیادتی کی تھی۔
آکاش انٹیلیجنس بیورو میں آگرہ میں تعینات ہیں۔ خاتون کی تحریر پر متھرا شہر کوتوالی میں جمعہ کی دیر شام ملزم پولیس اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چار برسوں قبل ہاتھرس کے بساور علاقے کے ایک نوجوان سے قرغستان کی رہنے والی خاتون نے شادی کرلی۔ خاتون نے بھارتی شہریت بھی حاصل کرلی ہے۔
خاتون کا الزام ہے کہ شہریت حاصل کرنے سے قبل کانسٹیبل دھرمیندر اس کی ویزہ کی مدت بڑھانے کے نام پر لکھنؤ سے لے گیا جہاں انہوں نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور اس کا ویڈیو بھی بنالیا۔
خاتون کا الزام ہے کہ دھرمیندر یادو 31 اگست کو اسی ویڈیو کی بنیاد پر اسے بلیک میل کر کے اسے متھرا لے گیا جہاں اس نے ایک ہوٹل میں اپنے ساتھی آگرہ جی آر پی انٹیلیجنس میں تعینات آکاش پوار کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
اس درمیان کوتوالی انچارج اودھیش پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ متأثرہ کی آج طبی جانچ کی جا رہی ہے ساتھ ہی 164 کے بیان درج کرائے جارہے ہیں۔ پولیس ملزموں کی سرگرمیوں سے تلاش کرر ہی ہے۔