ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں کانگریس کمیٹی کے اقلیتی طبقے کے چیئرمین شاہنواز عالم نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ 'حکومت میں جرائم پیشہ لوگوں کے حوصلے بلند ہیں، ہاتھرس میں جو ہوا، وہ افسوسناک ہے لیکن اس سے زیادہ افسوسناک سرکار کا رویہ ہے'۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اب اپنی زمین بچانے کے لیے جدوجہد نہیں کررہی بلکہ لوگوں کا ضمیر بچانے کے لیے کام کررہی ہے'۔
شاہنواز عالم نے کہا کہ ہاتھرس میں جو ہوا وہ افسوسناک ہے لیکن اس سے زیادہ افسوسناک سرکار کا رویہ ہے، کیوں کہ کتنا بھی بڑا مجرم کیوں نہ ہو، اس کی موت کے بعد اس کی لاش اہل خانہ کے حوالے کیا جاتا ہے کہ گھر والے آخری رسومات ادا کرسکیں، لیکن اترپردیش پولیس نے بغیر اہل خانہ کی اجازت لیے اس لڑکی کا 'داہ سنسکار' یعنی آخری رسومات ادا کردی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت خود کو ہندوؤں کے تحفظ کی پارٹی کہتی ہے، اور ہندو مذہب میں غروب آفتاب کے بعد آخری رسومات ادا نہیں کی جاتی تھی، لیکن حکومت نے ہندو مذہب اور ہندوؤں کی اعتقاد کا کچھ بھی خیال نہیں کیا۔
ایک سوال کے جواب میں شاہنواز عالم نے کہا کہ 'کانگریس پارٹی کھوئی ہوئی زمین بچانے کی بات نہیں بلکہ لوگوں کے ضمیر بچانے کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ اور اسی وقت بھارت محفوظ ہوگا، جب ہر شہری خود کو محفوظ سمجھے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'سماج کے ہر طبقے کو یہ محسوس ہونا چاہیے کہ سرکار ہمارے ساتھ کھڑی ہوگی، اور کانگریس عوام کے لیے اور ملک کا آئین بچانے کے لیے لڑرہی ہے'۔
ریاستی صدر نے یوگی حکومت پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ 'یہ دنیا کی واحد حکومت ہوگی، جو اقتدار میں آنے کے بعد سب سے پہلے خود پر لگے تمام مقدمات سے خود کو کلین چٹ دیتی ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ اترپردیش کے ڈپٹی سی ایم فرضی رسید چھپوا کر پیسہ جمع کرنے کے الزام سزا کاٹ چکے ہیں۔
شاہنواز عالم نے اترپردیش کی اپوزیشن پارٹی کے قومی صدر اکھیلیش یادو پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب عوام سڑک پر حکومت سے لڑرہی ہے، اس وقت سابق وزیراعلیٰ لندن میں جا کر موج مستی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کسان 'جیل بھرو آندولن' کررہے ہیں اور خواتین جنسی جرائم کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کررہی ہیں۔ ایسے میں ضرورت کے وقت عوام کو چھوڑنا سماج وادی پارٹی کے 'ڈی این اے' شامل ہے۔
شاہنواز عالم نے کہا کہ 'جب مظفر نگر میں فرقہ وارانہ فسادات میں مسلمانوں کا قتل ہو رہا تھا، اس وقت اکھیلیش یادو اپنے اہل خانہ کے ساتھ 'جشن سیفئ' میں مشغول تھے۔