تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسان تنظیمیں گذشتہ کئی ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں کسان سنیوکت مورچہ کی جانب سے 27 ستمبر کو بھارت بند کا اعلان کیا گیا۔
ریاست اترپردیش کے رامپور میں بھارت بند کے دوران کسانوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے بیان پر کہا کہ مہنگائی سے کسان پریشان ہیں۔ وزیر اعظم بتائیں وہ کیسے اور کب کسان کی دوگنی آمدنی کریں گے؟
رامپور میں کسانوں نے بھارت بند کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی۔ کسان رہنما بریندر سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ جاری ہے۔ ڈیزل کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ گنے کا گذشتہ پانچ برسوں کا بقایا ادا نہیں کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم مودی بتائیں کہ وہ کس طرح کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی یقین دہانی کراتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم کسانوں کی آمدنی دوگنی کر دیتے تو کسان پھر کیوں اپنے گھر بار کو چھوڑ کر سڑکوں پر اپنی زندگی گزارتا۔ انہوں کہا کہ کسان گذشتہ 10 ماہ سے زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف سڑکوں پر ہے لیکن حکومت اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
مظفرنگر: بھارت بند کی حمایت میں راشٹریہ لوک دل کے لیگل سیل کا احتجاج
بریندر سنگھ نے راکیش ٹکیت کے ہندو مسلم ایکتا کے نعرے پر کہا کہ حکومت توڑنے کی سیاست کر رہی ہے لیکن کسان ہمیشہ جوڑنے کی بات کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان ہندو بھی ہوتا ہے اور مسلمان بھی، اس لئے اس ملک میں کسی کو الگ کرکے نہیں چل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں ہرہرمہادیو اور اللہ اکبر کی صدائیں سدا گونجی ہیں۔