ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں عوامی نمائندگان اور سماجی کارکنان نے وزیراعظم کے ذریعہ لاک ڈاؤن میں توسیع کو درست قرار دینے کے ساتھ ہی ملک کے غریبوں اور ضرورت مندوں کو بہتر سہولیات مہیا کرائے جانے پر زور دیا۔
کورونا وائرس کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے نریندر مودی نے لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک کی توسیع کا اعلان کر دیا ہے، اس کو لے کر رامپور کی سماجی تنظیموں کے ذمہ داران اور رہنماؤں کی مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں۔
وزیراعظم کی اس بات کی تو تقریباً تمام ہی عوامی نمائندوں نے تائید کی ہے کہ کورونا وائرس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع ضروری ہے لیکن انہوں نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریبوں اور مزدوروں پر جو اس کے منفی اثرات پڑ رہے ہیں اس کو بھی درست کیا جائے۔
رامپور کے ایک سینیئر ایڈووکیٹ اور سماجی کارکن ضمیر رضوی کا کہنا ہے کہ ہم وزیراعظم کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور دعا بھی کرتے ہیں کہ ملک اس مہلک بیماری سے آزاد ہو جائے۔
وہیں انہوں نے غریبوں اور ضرورت مندوں کے مسائل پر کہا کہ 'ہمارے ملک کی آبادی کی ایک بڑی تعداد مزدوروں اور غریبوں پر مشتمل ہے، ان کے پاس راشن تو دور ایک وقت کی روٹی کا بھی پیسہ نہیں ہے، ضمیر رضوی نے کہا کہ حکومت کو لاک ڈاؤن میں توسیع کے ساتھ ساتھ اس جانب بھی توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 'حکومت کی جانب سے جو غریبوں کو کنٹرول ریٹ کی دوکانوں پر راشن مل رہا ہے ضروری دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد اس سے بھی محروم ہے اور جن کے پاس دستاویزات ہیں تو ان کے پاس وہ راشن خریدنے کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں، ایسے میں حکومت کو ان غریب عوام کے لیے کوئی راستہ نکالنا چاہیے جس سے لاک ڈاؤن پر مکمل عمل ہو سکے۔
سماجی کارکن فیصل خان لالہ نے دوسرے دور کے لاک ڈاؤن پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حکومت ہند کو مشورہ دیا کہ 'وزیراعظم کیئر فنڈ میں اب تک کروڑ روپے کا چندہ آ چکا ہوگا انہی پیسوں کو غریبوں کی مدد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 'اس رقم کو حکومت ایسی ٹیکنالوجی خریدنے میں صرف کرے جس سے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ دس سے پندرہ منٹ میں آجائے۔
فیصل خان نے مزید کہا کہ 'ابھی تک ہمارے ملک صرف 2 لاکھ کے قریب ہی کورونا ٹیسٹ ہو سکے ہیں جبکہ ملک کی آبادی 120 کروڑ سے زائد ہے۔
وہیں انہوں نے غربت اور افلاس کی زندگی گزار رہے ضرورت مند لوگوں کے لیے راشن مہیا کرائے جانے کو لے کر کہا کہ 'حکومت کو کوئی ایسی اسکیم چلانی چاہیے جس سے ان ضرورت مند لوگوں تک بغیر راشن کارڈ کے ہی اناج پہنچ سکے۔