معاملہ میڈیا میں آنے کے بعد اس پر شور ہوتا دیکھ انتظامیہ نے وضاحت کی ہے اور عوام سے اپیل بھی کی گئی ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں۔
قابل غور ہے کہ انتظامیہ نے ایک اپریل کی رات بدو سرائیں کوتوالی حلقہ کے ایک گاؤں سے ایک شخص کو انسٹی ٹیوشنل کورنٹائن میں داخل کیا تھا۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ شخص دہلی کے نظام الدین میں واقع تبلیغ جماعت کے مرکز سے رابطہ میں رہا ہے لیکن انتظامیہ کے مطابق انٹلیجینس ایجنسیز سے اس کی اطلاع انہیں موصول ہوئی تھی۔
چار اپریل کو اس شخص کی رپورٹ مثبت پائی گئی تھی تب اس شخص کو علاج کے لیے سترِکھ سی ایچ سی بھیج دیا گیا اور اس کے کنبے کو مییوں میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں کورنٹائن کیا گیا۔
ہنگامے کے درمیان بدوسرائیں کوتوالی کا ایک دستاویز وائرل ہوا، جس میں یہ لکھا تھا کہ کرونا وائرس مثبت کا یہ مریض 19 مارچ کو دہلی سے آیا تھا اور اس کی نگرانی کے لیے ایک کانسٹیبل بھی تعینات کیا گیا تھا۔
معاملہ میڈیا میں آنے کے بعد انتظامیہ کے ہاتھ پیر پھول گئے پولیس سپریٹینڈنٹ نے اس کی وضاحت کی اور انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ کرونا وائرس کا مثبت مریض 19 مارچ کو اپنے گاؤں پہنچا تھا اور اسے ہوم کورنٹائن کیا گیا تھا۔
اس کے بعد ایک اپریل کو اطلاع ملنے پر اسے انسٹی ٹیوشنل کورنٹائن کیا گیا، انتظامیہ نے دعوی کیا ہے کہ اس معاملے کی تمام کارروائی پروٹوکول کے تحت ہی کی گئی ہے مزید یہ کہ انہوں میڈیا کی خبروں کو بے بنیاد بتاتے ہوئے عوام سے ان پر غور نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔